اسرائیلی شہریوں نے بڑے پیمانے پر مقبوضہ فلسطین کے علاقوں میں صیہونی حکومت کے وزیر اعظم اور اس کی جنگی کابینہ کے خلاف ایک بار پھر زبردست مظاہرہ کیا ہے۔
عراق کی اسلامی استقامت کے مجاہدین نے بئرالسبع اور تل ابیب میں صیہونی فوجی ٹھکانوں پر متعدد راکٹ داغے ہیں۔
مقبوضہ علاقوں میں نیتن یاہو کے خلاف کیا جانے والا احتجاجی مظاہرہ، اس وقت تشدد کی شکل اختیار کر گيا جب صیہونی پولیس نے مظاہرین پر ہلہ بول دیا۔
تل ابیب میں صیہونی وزارت جنگ کی عمارت کے سامنے نتن یاہو کے خلاف کل رات کیا جانے والا احتجاجی مظاہرہ تشدد کی شکل اختیار کر گیا اور صیہونی پولیس اہلکاروں نے مظاہرین پر ہلہ بول دیا۔
صیہونی قیدیوں کے لواحقین نے حماس کے ساتھ قیدیوں کے تبادلے کا سمجھوتہ نہ کرنے پر نیتن یاہو حکومت کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے تل ابیب کے ہائی وے کو بند کر دیا۔
سینکڑوں صیہونیوں نے بیت المقدس میں صیہونی وزیراعظم نیتن یاہو کے خلاف مظاہرہ کیا۔
تل ابیب میں بڑی تعداد میں لوگوں نے صیہونی حکومت کے وزیر اعظم بنیامین نتین یاہو کے خلاف وزارت جنگ کی عمارت کے سامنے مظاہرہ کیا ہے۔
نیویارک ٹائمز نے اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ اسرائیل کو غزہ کی سرنگوں کو ختم کرنے کے لیے برسوں لگ سکتے ہیں۔
فلسطین کی استقامتی تحریک حماس نے تل ابیب پر میزائل برسائے ہيں جس کے نتیجے میں سینتس مقبوضہ علاقوں میں سائرن بج اٹھے۔
اسرائیل اور مصر کے درمیان حساس سرحدی مذاکرات کا انکشاف ہوا ہے۔