Jul ۰۷, ۲۰۲۴ ۱۵:۳۴ Asia/Tehran
  • فرانس میں خوف و وحشت کے سائے میں پارلیمانی انتخابات کا دوسرا مرحلہ

فرانس میں خوف و وحشت کے سائے میں پارلیمانی انتخابات کے دوسرے مرحلے کا آغاز ہوا۔

سحر نیوز/ دنیا: فرانسیسی شہری ایسی حالت میں آج اپنے حق رائے دہی کا استعمال کر رہے ہیں کہ ان انتخابات کے نتائج فرانس کے سیاسی مستقبل کے لئے خاص اہمیت رکھتے ہیں اور پہلی بار دائيں بازو کی انتہا پسند پارٹی اس ملک کی پارلیمنٹ میں سب سے بڑے دھڑے میں تبدیل ہو سکتی ہے۔

فرانس کے ان انتخابات میں میرین لوپن کی جماعت کی کامیابی کی صورت میں بہت سے مسائل پیدا ہو سکتے ہیں ۔ امانوئل میکرون نے یورپی پارلیمنٹ میں اپنی پارٹی کی ناکامی کے بعد قبل ازقت انتخابات کا اعلان کیا جو بیشتر مبصرین کی نگاہ میں الٹے نتیجے کا باعث بنا۔

فرانسیسی انتخابات کے پہلے دور میں لوپن کی جماعت کی کامیابی کے بعد ان کو اس بات کا یقین تھا کہ نیشنل اسمبلی پارٹی واضح اکثریت حاصل کرلے گی اور جورڈن بریڈلا وزیراعظم بن جائیں گے مگر گذشتہ ہفتے اعتدال پسند اور بائیں بازو کی جماعت کے درمیان دو سو سے زائد سمجھوتے ہوئے تاکہ ریپبلکنز محاذ کے تحت دائین بازو کی انتہا پسند جماعت کو کامیاب ہونے سے روکے۔

فرانس میں اس سےقبل بھی انتخابی رقابت میں صدارتی انتخابات کے دوسرے میں ژاک شیراک کے مقابلے میں میرین پون کے باپ جان میری لوپن نے اسی قسم کا اقدام کیا تھا۔

ٹیگس