برطانیہ میں اسلام اور مسلمانوں کے خلاف انتہاپسندوں کی غنڈہ گردی
برطانیہ میں تین بچوں کے قتل کے خلاف ہنگاموں کا سلسلہ جاری ہے جن میں انتہاپسند مظاہرین نے اسلام مخالف نعرے لگائے اور ان کی پولیس کے ساتھ جھڑپیں ہوئی ہیں۔
سحر نیوز/ دنیا: برطانیہ کے شمال مشرقی شہر مڈلزبرو میں ڈھالیں اٹھائے ہوئے سینکڑوں مظاہرین کی پولیس سے جھڑپیں ہوئیں۔ اس موقع پر انھوں نے پولیس اہلکاروں پر اینٹیں ڈبے اور برتن پھینکے۔ پولیس نے لیورپول، مانچسٹر، برسٹل، بلیک پول اور ہل کے ساتھ ساتھ انتہائی دائیں بازو کے مظاہرے کے پرتشدد رنگ اختیار کیا اور پولیس کے ساتھ جھڑپوں کے بعد نوے سے زائد افراد کو گرفتار کر لیا۔
برطانوی وزیر اعظم کیئر اسٹارمر نے اپنے ٹی وی خطاب میں کہا ہے کہ دائیں بازو کے غنڈے فسادات میں حصہ لینے پر افسوس کریں گے۔ مجرموں کو انصاف کٹہرے میں کھڑا کیا جائے گا۔ ان کا کہنا تھا کہ برطانیہ میں مسلم کمیونٹی کو نشانہ بنایا جا رہا ہے، ملک میں سب کو رہنے کا حق ہے۔
برطانوی وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ امیگریشن مخالف نقاب پوشوں کے مظاہروں کا کوئی جواز نہیں، کسی بھی قسم کے تشدد کے لیے جواز پیش نہیں کیا جاسکتا، آزادی اظہار رائے اور تشدد دو الگ الگ چیزیں ہیں۔