صیہونی وزیر اعظم نے حماس کے مقابلے میں اپنی شکست کا اعتراف کرلیا
صیہونی وزیر اعظم نے کہا ہے کہ میں دل کی گہرائیوں سے معافی چاہتا ہوں۔
سحر نیوز/ دنیا: عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق ٹائمز میگزین کو دیئے گئے انٹرویو میں صیہونی وزیر اعظم نیتن یاہو نے 7 اکتوبر کو حماس کا حملہ نہ روک پانے پر اپنی غلطی کو تسلیم کرتے ہوئے کہا کہ میں معافی مانگتا ہوں بے شک جو کچھ ہوا میں اس پر دل کی گہرائیوں سے معافی چاہتا ہوں۔
حماس کے حملے کے دن کو یاد کرتے ہوئے اسرائیلی وزیر اعظم کا مزید کہنا تھا کہ آج بھی جب پیچھے مڑ کر دیکھتے ہیں تو یہ سوچتے ہیں کہ ہمیں یہ کرنا چاہیے تھا اور ہم یہ نہیں کر سکے۔
اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو اس سے قبل انھوں نے کبھی سیکیورٹی ناکامی کو تسلیم نہیں کیا تھا۔
اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو نے اسماعیل ہنیہ کی ایران میں مارے جانے پر پوچھے گئے سوال کے جواب میں کہا کہ میں نے کہا ناں کہ ہم اس بارے میں کوئی تبصرہ نہیں کریں گے اور اس میں کوئی تبدیلی نہیں کی گئی ہے اس لیے قتل کے پیچھے اسرائیل تھا یا نہیں ہے، نہیں بتاؤں گا۔
واضح رہے کہ غزہ جنگ کے آغاز سے اب تک مجموعی طور پر چار ہزار دو سو چوراسی صیہونی فوجی افسر اور اہلکار زخمی ہوچکے ہيں جن میں دو ہزار ایک سو نوے صیہونی فوجی غزہ کے مختلف علاقوں میں زمینی جنگ ميں نشانہ بنے ہيں جبکہ دو سو تیرہ زخمی صیہونی فوجی بدستور زیرعلاج ہیں اور ان میں سے انتیس کی حالت نازک ہے۔
صیہونی حکومت کی فوج نے اعتراف کیا ہے کہ سات اکتوبر کے بعد سے اب تک چھے سو نواسی صیہونی فوجی ہلاک ہوچکے ہيں۔