غاصب صیہونی حکومت کے وزیر اعظم کی ہٹ دھرمی
صیہونی حکومت کے ٹی وی چینل بارہ نے فاش کیا ہے کہ نیتن یاہو نے اسرائیلی حکام سے کہا ہے کہ وہ حماس کے ساتھ مذاکرات کرنے والی ٹیم اور سیکورٹی اداروں کے کمانڈروں کے مقابلے میں اکیلے کھڑے رہیں گے۔
سحرنیوز/دنیا: نیتن یاہو نے اسرائیلی حکام سے کہا ہے کہ وہ ہرگز ایسے مطالبات کے سامنے نہيں جھکيں گے جن سے ان کے بقول اسرائیل کی سیکورٹی خطرے میں پڑ جائے۔ نیتن یاہو نے ایک بار پھر اپنا دعوی دہراتے ہوئے اسرائیلی حکام سے کہا ہے کہ حماس سے مذاکرات کرنے والی ٹیم، حماس کو مراعات دینا چاہتی ہے جبکہ میں اسرائیل کے مفادات کے حصول کا پابند ہوں۔ اس کے ساتھ ہی نیویارک ٹائمز نے ایک صیہونی عہدیدار کے حوالے سے رپورٹ دی ہے کہ مذاکرات کے ایک حصے کے طور پر مختلف سطح پر گفتگو کا سلسلہ جاری ہے۔
یہ ایسی حالت میں ہے کہ غزہ میں اسرائیلی قیدیوں کے گھر والوں نے اعلان کیا ہے کہ نیتن یاہو کو چاہیے کہ سیکورٹی اداروں کے کمانڈروں کی بات سنیں اور حماس کے ساتھ قیدیوں کے تبادلے کے سمجھوتے پر دستخط کریں۔ حماس کے ساتھ قیدیوں کے تبادلے کے سمجھوتے پر دستخط میں نیتن یاہو کی جانب سے رکاوٹیں ڈالنا کوئی نئی بات نہيں ہے۔
انہوں نے گذشتہ دس مہینوں میں استقامتی تحریک کے ساتھ قیدیوں کے تبادلے کے سمجھوتے کی راہ میں بارہا رکاوٹیں کھڑی کی ہیں جبکہ حقیقت یہ ہے کہ صیہونی قیدیوں کے گھر والے تقریبا ہر روز اپنے دوسرے پڑوسیوں کے ساتھ مل کر نیتن یاہو اور ان کی کابینہ کے خلاف مظاہرے کر رہے ہيں اور انہیں غزہ میں اپنے قیدیوں کے ہلاک ہونے کا اصلی ذمہ دار سمجھ رہے ہيں۔