Sep ۰۵, ۲۰۲۴ ۱۵:۵۹ Asia/Tehran
  • غزہ میں انسانی جرائم کی تحقیقات ہونی چاہیے، ایمنسٹی انٹرنیشنل

ایمنسٹی انٹر نیشنل نے غزہ میں صیہونی حکومت کے جرائم کی تحقیقات کئے جانے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ جنگ بندی کے قیام کے لئے نیتن یاہو پر دباؤ ڈالے جانے کی ضرورت ہے۔

سحرنیوز/دنیا: الجزیرہ کے حوالے سے ارنا نے رپورٹ دی ہے کہ ایمنسٹی انٹرنیشنل نے ایک بیان میں اعلان کیا ہے کہ اسرائیلی فوج نے غیرقانونی طریقے سے غزہ میں زرعی اراضی اور رہائشی عمارتوں کو تباہ کیا ہے۔ ایمنسٹی انٹر نیشنل نے کہا ہے کہ تجزیوں، تبصروں اور سٹیلائٹ تصاویر اور ویڈیو کلیپوں سے پتہ چلتا ہے کہ صیہونی فوج نے غزہ میں وسیع پیمانے پر تباہی مچائی ہے۔ اس بیان میں کہا گیا ہے کہ غزہ پر صیہونی فوج کے مسلسل حملے بےتحاشا تباہی کی نشاندہی کرتے ہیں۔ ایمنسٹی انٹر نیشنل نے تاکید کی ہے کہ تحقیقات سے پتہ چلا ہے کہ اسرائیلی فوج نے کیسے غزہ کے رہائشی علاقوں کو بری طرح سے تباہ کیا اور نتیجے میں ہزاروں کی تعداد میں پورے پورے گھرانے اپنا گھربار چھوڑنے پر مجبور ہوئے۔
اس سے قبل فلسطینیوں کی امداد کے اقوام متحدہ کے ادارے انروا نے اعلان کیا تھا کہ صیہونی فوج نے غزہ کے مشرق میں شجاعیہ کے علاقے میں پینتیس فیصد رہائشی علاقوں کو بالکل تباہ کر دیا ہے۔ انروا کی رپورٹ کے مطابق غزہ سے ملبے کا صفایا کئے جانے میں بھی سالوں لگ سکتے ہیں جبکہ جنگ سے لوگوں کے اذہان پر مرتب ہونے والے اثرات بھی جلدی ختم نہیں ہو سکتے۔ اسی طرح غزہ کے میئر کا کہنا ہے کہ صیہونی فوج نے غزہ کے مشرق میں شجاعیہ کے علاقے میں پینتیس فیصد رہائشی علاقوں کو بالکل تباہ کر دیا ہے۔ اپنے بیان میں انھوں نے کہا کہ صیہونی فوج نے دانستہ طور پر غزہ کو ناقابل رہائش بنایا ہے۔ اس بیان کے مطابق صیہونی فوج نے جان بوجھ کر غزہ کی تنصیبات ، پانی کے ذرائع، درختوں، اسکول و مدارس، مساجد اور تمام اہم ترین بنیادی تنصیبات کو نشانہ بنایا ہے۔

ٹیگس