شمالی غزہ پٹی پر صیہونی حکومت کی تازہ جارحیت میں کم از کم پچاس فلسطنیی شہید
فلسطینی ہسپتال کے ذرائع نے آج بتایا ہےکہ صیہونی فوج نے شمالی غزہ پٹی میں واقع بیت لاہیا پناہ گزیں کیمپ میں ایک رہائشی عمارت پر حملہ کیاہے جس میں کم از کم پچاس فلسطینی شہید ہوگئے ہیں۔
سحرنیوز/عالم اسلام:غزہ پٹی میں شہری دفاع کی تنظیم کے ترجمان محمود بصل نے اس سلسلے میں کہا ہےکہ اس عمارت میں جن افراد کو حملے کا نشانہ بنایا گا انہوں نے مدد طلب کی لیکن امکانات و وسائل اور حملے کی جگہ تک رسائي نہ ہونے کےباعث ہم کوئي مدد نہیں کرسکے۔
محمود بصل نے مزید کہا کہ جس عمارت پر حملہ کیا گيا اس میں تقریبا ستّر بے گھر فلسطینی موجود تھے اب تک چالیس شہدا کی لاشیں مل سکی ہیں جبکہ بعض ابھی تک ملبے تک دبی ہوئی ہیں۔
شہری دفاع کی تنظیم کے ترجمان کا کہنا ہے کہ ہم دنیا کے تمام حریت پسندوں سے اپیل کرتے ہیں کہ وہ غزہ پٹی میں صیہونی حکومت کے وحشیانہ جرائم کی روک تھام کے لئے فوری طور پر اقدام کریں۔دوسری جانب صیہونی فوج نے آج اعتراف کیا ہے کہ کفیر بریگيڈ سے وابستہ ایک فوجی شمالی غزہ پٹی میں ہلاک ہوگيا ہے۔
صیہونی ذرائع ابلاغ نے اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ ہلاک ہونے والا فوجی نحشون بٹالین کا سارجنٹ میجر تھا۔صیہونی فوج نے شمالی غزہ میں کفیر بریگيڈ سے وابستہ شمشون بٹالین کے چار فوجیوں کی ہلاکت کی بھی تصدیق کی ہے۔
صیہونی ذرائع نے چند دن قبل اپنی رپورٹ میں کہا تھا کہ نومبر کے مہینے کے پہلے بارہ دنوں میں پندرہ فوجی اور صیہونی آبادکار ہلاک ہوئےہیں۔ان فوجیوں کی ہلاکت کی خبر ایسے وقت منظر عام پر لائی جا رہی ہے کہ جب ایک ہفتہ قبل صیہونی ذرائع ابلاغ نے جنگ کے چار سو سے زیادہ عرصے کے دوران بہت سے صیہونی فوجیوں کے زخمی اور ہزاروں فوجیوں کی کمی کا اعتراف کرتے ہوئے اسرائیل کو درپیش تمام مشکلات کی وجہ بنیامین نیتن کا اقتدار میں باقی رہنےکو قرار دیا تھا۔