Nov ۱۸, ۲۰۲۴ ۱۰:۵۸ Asia/Tehran
  • نیتن یاہو کے گھر پر حملے میں ملوث ہونے کے شبہے میں تین افراد گرفتار

مزاحمتی محاذ کے تابڑ توڑ حملوں سے بوکھلائی غاصب صیہونی حکومت کی اِنٹرنل سکیورٹی کے ادارے شاباک نے وزیر اعظم نتن یاہو کی رہائشگاہ پر حملے میں ملوث ہونے کے شبہے میں تین افراد کو گرفتار کیا ہے۔

سحرنیوز/دنیا: صیہونی میڈیا رپورٹ کے مطابق غاصب حکومت کی پولیس اور شاباک نے اتوار کے روز وزیر اعظم نیتن یاہو کی رہائش گاہ پر فائرنگ کرنے کے شبہے میں تین افراد کو گرفتار کیا ہے جن میں ریزرو فورس کا ایک افسر بھی شامل ہے۔ صہیونی ٹی وی چینل آئی ٹونٹی فور کی رپورٹ کے مطابق ان تینوں افراد کو پولیس اور شاباک کی مشترکہ تحقیقات کے لیے اس علاقے کے تفتیشی مرکز لے جایا گیا۔
اس حوالے سے صیہونی رپورٹر امیت سیگل نے بتایا ہے کہ جو لوگ مبینہ طور پر قیساریہ کے علاقے میں نیتن یاہو کی رہائش گاہ کی طرف فلیئر پھینکنے میں ملوث تھے ان میں سے ایک، زیزرو فوج میں بریگیڈیئر رینک کا ایک اعلیٰ افسر ہے۔ سیگل کے مطابق اس کیس میں گرفتار افراد کے ناموں کی اشاعت ممنوع ہے اور انہیں اپنے وکلاء سے ملنے کی بھی اجازت نہیں ہے۔
ہفتے کی رات صیہونی حکومت کے ریڈیو نے اطلاع دی کہ مقبوضہ علاقوں کے شمال مغرب میں حیفا کے جنوب میں واقع قیساریہ کے علاقے میں وزیراعظم نیتن یاہو کی رہائش گاہ پر فلیئر فائر کیا تھا۔ دیگر صیہونی ذرائع ابلاغ نے بھی اطلاع دی ہے کہ نیتن یاہو کی رہائش گاہ پر دو فلیئر فائر کئے گئے جو عمارت کے صحن میں گرے تاہم ان سے کوئی نقصان نہیں ہوا۔

رپورٹ کے مطابق اس موقع پر نیتن یاہو اور ان کے اہل خانہ اپنی رہائش گاہ پر موجود نہیں تھے۔ صیہونی ویب سائٹ والسلا نیوز نے اس واقعے کو وزیر اعظم کے مکان کی سکیورٹی کے حوالے سے ایک شکست و ناکامی سے تعبیر کیا ہے۔ دیگر صیہونی عہدے داروں نے بھی اس واقعے کو انتہائی خطرناک قرار دیا۔ غاصب حکومت کے داخلی سلامتی کے وزیر اتمار بن گوور نے اس پر سخت برہمی ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ آج وہ وزیر اعظم کے گھر پر فلیئر سے حملہ کر رہے ہیں اور کل یہ حملہ جنگی گولیوں سے ہوگا۔ ا
س سے قبل صیہونی ذرائع نے جمعرات کی شب نیتن یاہو کی مذکورہ رہائش گاہ پر ڈرون حملے کا اعتراف کیا تھا۔ گزشتہ ہفتے یہ خبر منظر عام پر آئی تھی کہ صیہونی وزیر اعظم ان دنوں ڈرون حملوں کے خوف سے اپنے دفتر کے تہہ خانے میں ایک محفوظ کمرے میں کام کرتے ہیں۔

ٹیگس