Feb ۰۴, ۲۰۲۵ ۱۴:۴۳ Asia/Tehran
  • اسرائیل میں سول نافرمانی کی تحریک شروع؟

اسرائیل کے سابق وزیراعظم نے کہا ہے کہ بنیامین نیتن یاہو ایک بند گلی میں پہنچ گئے ہیں اس لئے اس کے خلاف وسیع پیمانے پر سول نافرمانی کی تحریک شروع کرنے کی ضرورت ہے۔

سحر نیوز/ دنیا: اسرائیل کے سابق وزیراعظم ایہود باراک نے هاآرتص اخبار میں شائع ہونے والی ایک مقالے میں کہا ہے کہ نیتن یاہو کومختلف قسم کے بڑے چیلنجز کا سامنا ہے۔

 انہوں نے کہا کہ جنگ کے باوجود حماس کا غزہ کی پٹی پر کنٹرول ہے اور اسے غزہ میں جنگ دوبارہ شروع کرنے کے حوالے سے ایک چیلنج کا سامنا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ اسے بجٹ اور 7 اکتوبر کے واقعے میں ایک باضابطہ فیکٹ فائنڈنگ کمیٹی قائم کرنے جیسے چیلنجوں کا سامنا ہے اوریہ سب نیتن یاہو کی حکومت کی بقا کے لیے خطرہ ہیں، جو کہ ہمارے لئے اچھی بات ہے۔

ایہود باراک  کا کہنا تھا کہ نیتن یاہو کی حکومت جاری رہنے سے ہماری آزادی اور شناخت ختم ہو جائے گی اور یہ ناقابل تصور ہے اور ایسا نہیں ہونا چاہیے، اسی لئے میں نے نیتن یاہو کی حکومت کا تختہ الٹنے کا مطالبہ کیا۔

انہوں نے کہا کہ اس سے پہلے کہ نیتن یاہو حکومت ہم سب کو تاریک اور بدعنوان ظلم کی کھائی میں دھکیل دے، تمام اسرائیلیوں کو مقبوضہ فلسطین میں نیتن یاہو کا تختہ الٹنے کیلئے وسیع پیمانے پر، پرامن سول نافرمانی کی تحریک شروع کرنی چاہئیے۔

ٹیگس