Feb ۲۸, ۲۰۲۵ ۱۴:۱۷ Asia/Tehran
  • جنوبی افریقہ، ملائیشیا اور کولمبیا نے صیہونی فوجیوں کے لئے ہتھیار لے جانے والے بحری جہازوں کو اپنی بندرگاہوں پر آنے سے روک دیا

جنوبی افریقہ، ملائیشیا اور کولمبیا کے سربراہوں نے ایک مشترکہ بیان جاری کرتے ہوئے اعلان کیا ہے کہ صیہونی حکومت کے لیے ہتھیار لے جانے والے جہازوں کو اپنی بندرگاہوں پر آنے کی اجازت نہیں دیں گے۔

سحرنیوز/دنیا:  فارن پالیسی جریدے میں جاری ہونے والے اس مشترکہ سربراہی بیان کو جنوبی افریقہ کے صدر سیریئل رامافوزا، ملائیشیا کے وزیر اعظم انور ابراہیم اور کولمبیا کے صدر گستاو پیترو نے مشترکہ طور پر تیار کیا ہے۔ اس بیان میں آیا ہے کہ انتخاب واضح ہے یا بین الاقوامی قوانین پر مل کر عمل کریں گے یا تباہی کے خطرے کا انتظار کرنا پڑے گا۔ ان تین ممالک کی قیادت نے اعلان کیا ہے کہ ان تمام جہازوں کو اپنی بندرگاہوں پر آنے کی اجازت نہیں دیں گے جو تل ابیب کے لیے ہتھیار لے جا رہے ہوں۔ جنوبی افریقہ، ملائیشیا اور کولمبیا کے سربراہوں کے اس مشترکہ بیان میں آیا ہے کہ صیہونی حکومت کو ہتھیاروں کی فراہمی سے انسان دوستانہ قوانین کی مزید پامالی کا خطرہ بڑھے گا جسے روکنے کی بھرپور کوشش کرنی چاہیے۔

واضح رہے کہ آج سے تین ماہ قبل اقوام متحدہ کے خصوصی رپورٹر برائے دہشت گردی اور انسانی حقوق کی خلاف ورزی نے بتایا تھا کہ امریکہ اور جرمنی نے صیہونی حکومت کی ضرورت کے 99 فیصد ہتھیار تیار کیے ہیں۔ قابل ذکر ہے کہ امریکہ نے 7 اکتوبر 2023 کے بعد صیہونی حکومت کو 32 ارب ڈالر کی مالیت کے ہتھیار فراہم کیے جنہیں غزہ، لبنان اور شام کو نشانہ بنانے میں استعمال کیا گیا۔

ٹیگس