غزہ کے ہسپتالوں کی تباہ کن صورتحال
صیہونی فوج نے گزشتہ ایک ہفتے کے دوران غزہ میں درجنوں اسپتالوں اور طبی مراکز پر حملے کیے ہیں۔
سحرنیوز/دنیا: اسرائیلی خبر رساں ذرائع نے اتوار کے روز اعتراف کیا ہے کہ اسرائیلی فوج نے گزشتہ ایک ہفتے کے دوران غزہ پٹی میں کم از کم دس اسپتالوں اور طبی مراکز پر حملے کیے ہیں۔
عالمی ادارہ صحت کے مطابق گزشتہ ہفتے کے دوران غزہ پٹی کے ہسپتالوں پر اٹھائیس بار حملے کیے گئے ہیں۔ سات اکتوبر دوہزار تئیس سے لیکر آج تک غزہ کے ہسپتالوں پر حملوں کی کل تعداد چارسو سے تجاوز کر گئی ہے۔ یہ اعداد و شمار ایسے وقت سامنے آئے ہیں کہ عالمی ادارہ صحت نے حال ہی میں ایک بیان میں اعلان کیا ہے کہ غزہ پٹی میں اسرائیلی حکومت کی فوجی کارروائیوں میں اضافے نے غزہ کے صحت عامہ کے نظام کو تباہی کے دہانے پر پہنچا دیا ہے۔
عالمی ادارہ صحت کے بیان میں کہا گیا ہے کہ غزہ کے چار بڑے اسپتال، جن میں کمال عدوان، انڈونیشیائی، حماد، اور یورپی اسپتال شامل ہیں، کو بہت زیادہ نقصان پہنچا ہے۔
صیہونی حملوں کی وجہ سے ان ہسپتالوں کو کئی بار اپنی طبی خدمات معطل کرنی پڑیں۔ بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ عالمی ادارہ صحت نے اس عرصے کے دوران غزہ میں صحت کی سہولیات پر چھ سو ستانوے حملے ریکارڈ کیے ہیں۔ عالمی ادارہ صحت کے مطابق غزہ پٹی کے چھتیس ہسپتالوں میں سے صرف انیس جزوی طور پر کام کر رہے ہیں اور ان مراکز کو طبی آلات اور طبی عملے کی کمی سمیت ڈاکٹروں کے عدم تحفظ اور ہلاکتوں کی بڑھتی ہوئی تعداد کا سامنا ہے۔ ان ہسپتالوں کا عملہ انتہائی نامساعد حالات میں کام کر رہا ہے۔یاد رہے غزہ پٹی کے تمام ہسپتالوں میں سے کم از کم چورانوے فیصد تباہ یا بری طرح متاثرہو چکے ہیں۔