Jun ۰۸, ۲۰۲۵ ۲۰:۲۵ Asia/Tehran
  • امریکا میں ایمرجنسی جیسے حالات، مظاہرین کو کچلنے کے لیے نیشنل گارڈ لاس اینجیلس میں داخل

مہاجروں کو نکال باہر کرنے کی امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ کی پالیسی کے خلاف پرامن مظاہرہ کرنے والوں کو کچلنے کے لیے امریکی صدر ٹرمپ نے نیشنل گارڈ کو لاس اینجیلس شہر میں اتار دیا ہے۔

سحرنیوز/دنیا: اے بی سی نیوز کی رپورٹ کے مطابق، فوجی گاڑیوں کی بڑی تعداد "ہال آف جسٹس" اور "سٹی ہال" کے سامنے تعینات کردی گئی ہیں۔ لاس اینجیلس شہر کی میئر "کیرن باس" نے امریکی صدر کے اس فیصلے کو مکمل طور پر غیرضروری اور کشیدگی میں اضافے کا باعث قرار دیا جس پر ٹرمپ نے انہیں اور گورنر کیلی فورنیا کو نااہل اور ناکارہ قرار دیا۔

کیرن باس نے کہا کہ اس سے قبل سن 1992 میں ہنگامے ہوئے تھے جس میں 50 افراد کی جان گئی تھی۔ انہوں نے کہا کہ اگر ایک بار پھر اسی طرح کے واقعات چاہتے ہیں تو فوجیوں کو پھر سے اتار دیں اور مارشل لا لگا دیں، لیکن اس سے معاملات سلجھیں گے نہیں۔

وائٹ ہاؤس نے اعلان کیا ہے کہ 2000 نیشنل گارڈ اہلکاروں کو لاس اینجیلس میں اتارنے کی وجہ ان کے بقول اس لاقانونیت سے نمٹنا ہے جسے بڑھنے کی اجازت دی گئی ہے۔

ٹرمپ نے بھی دھمکی دی ہے کہ ان کے بقول بلوا پھیلانے والوں سے اس طرح نمٹا جائے گا جس طرح وہ اس کے لائق ہیں۔

امریکی وزیر جنگ نے بھی خبردار کیا ہے کہ ضرورت پڑنے پر فوج کو بھی لاس اینجیلس میں تعینات کردیا جائے گا۔

امریکی وزیر جنگ ہیگسیتھ نے کہا ہے کہ ان کے بقول تشدد جاری رہنے کی صورت میں کیمپ پینڈلٹن میں تعینات بحری کمانڈو فورس کو بھی میدان میں اتار دیا جائے گا جو مکمل طور پر تیار ہیں۔

قابل ذکر ہے کہ مظاہرین نے پیراماؤنٹ علاقے میں اجتماع اور ریاست کیلی فورنیا اور لاس اینجیلس شہر سے مہاجروں کی گرفتاری اور انہیں ناگفتہ بہ حالات میں قید کرکے ملک بدر کرنے کے خلاف مظاہرہ کیا جسے امریکی سیکورٹی اہل کاروں نے پرتشدد بنا دیا۔

 

ٹیگس