امریکہ، لاس اینجلس میں مظاہرین اور پولیس کے درمیان جھڑپوں، تشدد، شیلنگ اور گرفتاریوں میں شدت
امریکہ میں تارکین وطن کے خلاف ٹرمپ حکومت کے کریک ڈاؤن میں شدت آنے کے بعد، لاس اینجلس میں مظاہرین اور پولیس کے درمیان جھڑپوں، تشدد، شیلنگ اور گرفتاریوں میں تیزی اور وسعت آگئی ہے۔
سحرنیوز/دنیا: دوسری جانب کیلیفورنیا کے اٹارنی جرنل روب بونٹ نے نیشنل گارڈز کی تعیناتی کو ریاست کی خود مختاری اور وفاقی قانون کی خلاف ورزی قرار دیتے ہوئے ٹرمپ انتظامیہ پر مقدمہ دائر کر دیا ہے
رپورٹ کے مطابق امریکی ریاست کیلیفورنیا میں تاریکین وطن کے خلاف ٹرمپ حکومت کے اقدامات کے خلاف مظاہروں اور مظاہرین کے ساتھ سیکورٹی اہلکاروں کی جھڑپوں کا سلسلہ پیر کو بھی جاری رہا۔اس رپورٹ کے مطابق لاس اینجلس کے پولیس چیف جم میکڈونل نے پیر کو کہا ہے کہ تاریکین وطن کے خلاف کریک ڈاؤن پر مظاہروں کے بعد، اس شہر میں تشدد کی سطح نفرت انگیز حد تک بڑھ گئی ہے۔
اس رپورٹ کے مطابق بعض مشتعل مظاہرین نے توڑپھوڑ اور گاڑیوں کو نذر آتش کرنے کا اقادم بھی کیا ہے۔
امریکی ذرائع ابلاغ اور سوشل میڈیا میں امریکہ کی ریاست کیلی فورنیا میں مظاہروں کی تصاویر شائع ہو رہی ہیں جس میں دیکھا جا سکتا ہے کہ امریکہ کے انتظامی ادارے، پولیس اور فوج کس طرح سے مظاہرین کو سرکوب کرنے میں مصروف ہیں۔رپورٹ کے مطابق، ٹرمپ کی مہاجر دشمن پالیسیوں کے خلاف مظاہرے بدستور جاری ہیں اور امریکی صدر کے حکم پر نیشنل گارڈ فورس کے تعینات ہوجانے کے باوجود، احتجاج کا سلسلہ تھمنے کا نام نہیں لے رہا ہے۔
چشم دید گواہوں کے مطابق، مظاہرین بدستور لاس اینجیلس شہر کے مہاجروں اور کسٹمز کے ادارے آئی سی اے کے سامنے موجود ہیں اور پولیس انہیں منتشر کرنے کے لیے آنسو گیس، لاٹھی اور پلاسٹک گولیوں کا سہارا لے رہی ہے۔پولیس نے پہلے مرحلے سے ہی تشدد کا راستہ اپنا رکھا ہے اور اب تک متعدد مظاہرین کو گرفتار بھی کیا ہے -
اتوار کو لاس اینجلس میں ستائیس افراد کو گرفتار کرلیا گیا تھا تاہم اس میں اب تک کتنا اضافہ ہوا ہے اس کی مکمل تعداد سامنے نہیں آئی ہے۔ دوسری جانب کیلیفورنیا کے اٹارٹی جنرل نے نیشنل گارڈز کی تعیناتی کو ریاست کی خود مختاری اور وفاقی قانون کی خلاف ورزی قرار دیتے ہوئے ٹرمپ انتظامیہ پر مقدمہ دائر کر دیا۔
کیلیفورنیا کے اٹارنی جرنل روب بونٹا نے بتایا کہ ریاست کی جانب سے مقدمے کو دائر کرنے کا فیصلہ امریکی صدر کی جانب سے ریاستی نیشنل گارڈز کو غیر قانونی طور پر وفاق کا حصہ بنا کر لاس اینجلس میں تعیناتی پر کیا گیا ہےٹارنی جنرل نے بتایا کہ ٹرمپ انتظامیہ نے گورنر گیون نیوسم کو بائی پاس کرکے ریاستی خودمختاری کو روند دیا، ٹرمپ انتظامیہ کا یہ اقدام غیرقانونی ہے اور اس سے مظاہروں کی شدت بڑھ سکتی ہے۔
گورنر گیون نیوسم نے صدر کی جانب سے ریاستی نیشنل گارڈز کے کنٹرول سنبھالنے کو غیر قانونی اور غیر اخلاقی قرار دیتے ہوئے زور دیا کہ مقامی قانون نافذ کرنے والے ادارے صورتحال کو سنبھال سکتے ہیں، یہاں نہ تو بغاوت کا خطرہ تھا، نہ کسی بیرونی مداخلت کا، ریاست کیلیفورنیا ٹرمپ انتظامیہ کے خلاف قانونی کارروائی کرے گی۔