بحرالکاہل میں امریکی جارحیت؛ اقوام متحدہ نے انسانی حقوق کی پامالی قرار دی
اقوام متحدہ کے ہائی کمشنر برائے انسانی حقوق وولکر نے کہا ہے کہ کارائیب علاقے میں امریکہ کے شدید و تباہ کن حملے بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی ہیں
سحرنیوز/دنیا: ایران پریس کی رپورٹ کے مطابق انسانی حقوق سے متعلق اقوام متحدہ کے ہائی کمشنر نے بحرالکاہل اور دریائے کارائیب میں امریکہ کے فوجی اقدامات پر سخت ردعمل ظاہر کیا ہے ۔
اقوام متحدہ کے ہائی کمشنر برائے انسانی حقوق نے بحرالکاہل اور دریائے کارائیب میں امریکی حملوں کے نتیجے میں ساٹھ سے زیادہ افراد کی ہلاکت کی جانب اشارہ کرتے ہوئے ان اقدامات کو ناقابل قبول اور بین الاقوامی انسانی حقوق کے اصولوں کے منافی قرار دیا ہے-
اقوام متحدہ کے ہائی کمشنر برائے انسانی حقوق وولکر نے ان ماورائے عدالت قتل عام کو فورا روکنے کا مطالبہ کیا ہے-
رپورٹوں کے مطابق بحری بوٹوں پر امریکہ کی مسلح فورسس کے حملوں میں ساٹھ سے زیادہ افراد ہلاک ہوچکے ہیں-
اقوام متحدہ کے ہائی کمشنر برائے انسانی حقوق نے تاکید کے ساتھ کہا ہے کہ تشدد کی یہ سطح اور اس سے ہونے والے جانی نقصانات کسی بھی طرح قابل قبول نہیں ہیں ۔
وولکر ترک نے واشنگٹن سے ان حملوں کو فورا روکنے اور بوٹوں پر موجود افراد کا ماورائے عدالت قتل عام روکنے کے لئے ضروری تدابیر اختیار کرنے کا مطالبہ کیا ہے
قابل ذکر ہے کہ دریائے کارائیب میں یہ بحران ، واشنگٹن اور کاراکاس کے درمیان کشیدگی بڑھنے کے باعث پیدا ہوا ہے-
ونزوئیلا کے صدر نیکولس مادورو نے علاقے میں امریکی فوجیوں کی تعیناتی کو حالیہ صدی کی سب سے بڑی دھمکی قرار دیا ہے اور امریکہ کے زمینی حملے کا امکان بھی ظاہر کیا ہے