سر سبز مقامات کو محض دیکھنا ہی دماغی صحت کو بہتر بناتا ہے، تحقیق
یہ بات ایک طبی تحقیق میں سامنے آئی
موجودہ عہد میں دماغی صحت کے امراض جیسے ڈپریشن، انزائٹی اور دیگر بہت عام ہوتے جا رہے ہیں، مگر ان سے بچنا بہت آسان ہے۔
درحقیقت صرف سرسبز جگہوں کا نظارہ جیسے تصاویر دیکھنے سے بھی دماغی صحت کو درست رکھنے میں مدد مل سکتی ہے۔
یہ بات ایک طبی تحقیق میں سامنے آئی۔
جرنل پیپل اینڈ نیچر میں شائع تحقیق میں بتایا گیا کہ سبزے کو محض ایک نظر دیکھنے سے بھی دماغی صحت کو فائدہ ہوتا ہے۔
تحقیق میں بتایا گیا کہ شہری علاقوں میں زندگی بہت تیز رفتار ہوتی ہے جس کے نتیجے میں تناؤ بڑھتا ہے اور متعدد دماغی مسائل بشمول انزائٹی اور ڈپریشن کا خطرہ بڑھتا ہے۔
اس تحقیق میں 117 بالغ افراد کو شامل کیا گیا تھا اور انہیں 3 گروپس میں تقسیم کیا گیا۔
ایک گروپ کو قدرتی مناظر جیسے درختوں کو دیکھنے کی ہدایت کی گئی، دوسرے گروپ کو عمارات دیکھنے جبکہ تیسرے کو درختوں اور عمارات پر توجہ مرکوز کرنے کا کہا گیا۔
ہر فرد کو 45 منٹ کی چہل قدمی کے دوران خصوصی ٹریکنگ گلاسز پہنائے گئے اور ان کے لیے 10 روٹس کا تعین کیا گیا۔
چہل قدمی سے قبل اور بعد میں ان افراد کے مزاج، انزائٹی کی سطح اور چہل قدمی کے معیار کا تجزیہ کیا گیا۔
آئی ٹریکنگ گلاسز سے محققین کو یہ جاننے میں مدد ملی کہ سرسبز مقامات اور عمارات میں توجہ مرکوز کرنے سے مزاج پر کیا اثرات مرتب ہوئے۔
نتائج سے معلوم ہوا کہ جو افراد سرسبز مقامات پر توجہ مرکوز کرتے ہیں ان کے مزاج پر نمایاں مثبت اثرات مرتب ہوئے جبکہ انزائٹی کی سطح میں کمی آئی۔
اسی طرح وہ خود کو تازہ دم محسوس کرنے لگے اور دماغی صحت کو بھی فائدہ ہوا۔
اس کے مقابلے میں عمارات میں جانے والے افراد میں یہ بہتری دیکھنے میں نہیں آئی جبکہ تیسرے گروپ کو جزوی فائدہ ہوا۔
محققین نے بتایا کہ شہری علاقوں میں قدرتی عناصر جیسے درختوں یا سبزے کو فروغ دینے سے دماغی صحت کے مسائل میں کمی لانے میں مدد ملتی ہے۔
اسی طرح جو افراد ڈپریشن یا انزائٹی کے شکار ہوتے ہیں، اگر وہ سر سبز مقامات پر جائیں تو ان کو بھی فائدہ ہوتا ہے۔