سابق امریکی وزیر نے یوکرین معاملے میں نیٹو کی غلطی کا اعتراف کیا
یوکرین کو نیٹو رکنیت دینے کا وعدہ سیاسی غلطی تھی: کسنجر
یوکرین کو رکنیت دینے کے اشارے دینا نیٹو کی ایک سیاسی غلطی تھی، یہ بات امریکہ کے سابق وزیر خارجہ ہنری کسنجر نے کہی۔
1973 سے 1977ء تک امریکہ کے وزیر خارجہ رہنے والے معروف اسٹریٹجسٹ ہنری کسنجر نے روس یوکرین جنگ کے بارے میں وال اسٹریٹ کو دئیے گئے ایک انٹرویو میں کہا : مجھے یقین ہے کہ پولینڈ اور وہ تمام ممالک جو مغرب کی تاریخ کا حصہ رہے ہیں، انہیں نیٹو کا رکن ہونا چاہیے لیکن یوکرین کے معاملے میں میری رائے فن لینڈ والی تھی۔
انہوں نے کہا کہ یوکرین کو نیٹو کی رکنیت دینے کے اشارے دینا نیٹو کی ایک غلطی تھی اور انہوں نے ولادیمیر پوتین کی طرف سے سیکیورٹی خطرے کو سنجیدہ نہیں لیا تھا، ورنہ اس صورت میں یہ موجودہ یوکرین کا بحران وجود میں نہ آتا۔
امریکی سیاست دان نے کہا کہ یوکرین ان سرزمینوں کا حصہ ہے جس کے لوگ روس کی جانب جھکاؤ رکھتے ہیں اور تاریخی لحاظ سے روس ان کو اپنا حصہ تصور کرتا ہے، اگرچہ بعض یوکرینی اس سوچ کے مخالف بھی ہیں۔ انہوں نے یہ احتما بھی ظاہر کیا کہ یوکرین پر روسی حملے کے بعد کریمیہ اور دنباس کے علاقے روس کے پاس چلے جائیں گے۔
وال اسٹریٹ کو انٹرویو دیتے ہوئے ہنری کسنجر نے کہا کہ اقوام متحدہ روس اور چین کے ساتھ جنگ کے دہانے پر ہے جب کہ واشنگٹن نے یہ نہیں سوچا تھا کہ اس جنگ کا انجام کیا ہوگا اور اس کے ممکنہ نتائج کیا ہو سکتے ہیں۔