Jun ۱۹, ۲۰۱۸ ۱۷:۵۴ Asia/Tehran
  • عراق کے دفاعی ارکان کے خلاف امریکی اقدامات

عراق کی عوامی رضاکار فورس الحشدالشعبی نے شام سے ملحق سرحدی علاقے میں اپنے ایک ٹھکانے پر امریکی جنگی طیاروں کے حملے کے بعد واشنگٹن کو اس اقدام کے انجام کے بارے میں خبردار کیا ہے-

الحشد الشعبی ایسی حالت میں امریکی حملوں کا نشانہ بنی ہے کہ عراقی پارلیمنٹ میں منظورشدہ قانون کے مطابق الحشدالشعبی حکومتی سیکورٹی فورس اور عراق کی مسلح افواج کی زیرکمان ہے- اوراس طرح عراق کا اہم دفاعی رکن شمار ہوتی ہے- ایک امریکی جنگی طیارے نے الحشدالشعبی کے پینتالیسویں اور چھیالیسویں بریگیڈ کو کہ جو شام سے ملحق عراقی بارڈر کی حفاظت پر تعینات تھا نشانہ بنایا ہے- امریکہ کے دو گائیڈیڈ میزائلوں کے حملوں میں بائیس افراد جاں بحق اور بارہ زخمی ہوئے ہیں-

 عراق کی عوامی رضاکار فورس ملک کو درپیش سیکورٹی خطرات کے مواقع پر مسلح افواج کے سربراہ کے حکم سے میدان میں اترتی ہے- سیاسی حلقے امریکی حملوں کو داعش دہشتگردوں کے قبضے سے البوکمال کو پوری طرح پاک کرنے کے لئے عراق کی عوامی رضاکار فورس الحشدالشعبی سے ایک طرح کے انتقام لینے اورعراق و شام کی سرحدی پٹی پر تکفیری عناصر کو دوبارہ مسلط کرنے کی زمین ہموار کرنے کی کوشش سے تعبیر کرتے ہیں- دہشتگردی کے مقابلے میں عراقیوں کی بڑے پیمانے پر کامیابی اور داعش پر حشدالشعبی کی کاری ضربیں عراق میں اس دہشتگرد گروہ کے خاتمے پر منتج ہوئی ہے- یہ کامیابیاں ایسی حالت میں حاصل ہوئی ہیں کہ داعش مخالف نام نہاد جنگ کے خلاف امریکی اتحاد  عراق میں اپنی خودسرانہ مداخلتوں اور دہشتگردوں کی خفیہ و آشکارا حمایتوں سے عملی طور پر داعش کا مقابلہ کرنے اور علاقے میں ان کا کام  تمام ہونے کی راہ میں ایک رکاوٹ میں تبدیل ہوگیا ہے- اس طرح کی کارکردگی نے پہلے سے زیادہ دنیا کی توجہ اس حقیقت پر مرکوز کر دی ہے کہ امریکہ، عراق میں دہشتگردی کے خلاف جنگ میں رخنہ اندازی کررہا ہے - امریکہ کے سازشی اقدامات ، علاقے میں اس کی خودغرضی اور مفادپرستانہ پالیسیوں کے عکاس ہیں- امریکہ کی کوشش ہے کہ وہ عراق سے داعش کے مکمل خاتمے کی راہ میں رکاوٹ ڈال کر پوری فرصت سے عراق میں اپنے منصوبوں کو عملی جامہ پہنائے- اس وقت امریکہ کی کوشش ہے کہ وہ عراق میں داعش کے کھنڈرات پر اس ملک میں اپنی فوجی و سیاسی پوزیشن مضبوط بنائے- اس کام کے لئے واشنگٹن نے نئی پالیسیاں اختیار کی ہیں اور اس کے تحت داعش کے خلاف لڑنے والی سب سے اہم فورس یعنی الحشدالشعبی کو نشانہ بنا رہا ہے اور مختلف بہانوں منجملہ ان فورسس پر حملہ کر کے اور ان پر بے بنیاد الزامات لگا کر انھیں محدود کرنے کی کوشش میں ہے - ان حالات میں داعش نے بھی امریکہ کی ہم آہنگی سے اس کی ناکامیوں پر پردہ ڈالنے کے لئے عراق و شام میں عدم استحکام پیدا کرنے کے لئے ٹارگیٹ کلنگ ، قتل ، اور شرارتوں میں شدت کو اپنے ایجنڈے میں شامل کرلیا ہے-

اس سلسلے میں امریکی ویب سائٹ نیشنل انٹرسٹ نے بھی عراق و شام میں شکست کے بعد داعش کی اسٹریٹیجی میں تبدیلی اور اس کی جانب سے اپنا وجود باقی رکھنے کے لئے انڈرگراؤنڈ کارروائیاں کرنے ، سائبر جنگ اور دہشتگردانہ کارروائیوں میں شدت لانے کی خبر دی ہے- 

 علاقے میں دہشتگردوں کی نئی پالیسی کو بھی امریکی حمایت حاصل ہے اور امریکی سربراہی میں دہشتگردی کے خلاف جنگ کا نام نہاد اتحاد ، ماضی کی مانند ہی شام و عراق میں داعش کی کارروائیاں جاری رکھنے کے لئے اس کے خفیہ عناصر کا ساتھ دیتا رہے گا اور اس تناظر میں عراق کے دفاعی ارکان کو کمزور کرنا امریکی حکام کے ایجنڈے میں ہے-

ٹیگس