Apr ۱۳, ۲۰۱۹ ۱۷:۰۷ Asia/Tehran
  • سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی کے لئے ایرانی عوام کی بھرپور حمایت

اسلامی جمہوریہ ایران کی سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی کو دہشت گرد گروہ قرار دینے کے امریکی صدر ٹرمپ کے دشمنانہ اور غیرقانونی اقدام کے خلاف ایرانی عوام نے نماز جمعہ کی ادائیگی کے بعد ملک گیر مظاہرے کر کے سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی سے اپنی بھرپور یکجہتی کا اعلان کیا۔

ملک گیر سطح پر ہونے والے مظاہروں میں شریک لوگ سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی کو دہشت گرد قرار دیئے جانے کے ٹرمپ کے احمقانہ فیصلے کی مذمت میں نعرے لگا رہے تھے۔ پوری قوم پاسدار ہے کہ سلوگن کے تحت ہونے والے ملک گیر مظاہروں کے اختتام پر ایک قرار داد بھی جاری کی گئی جس میں کہا گیا کہ اسلامی انقلاب کے تحفظ میں سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی کے موثر اور بھرپور کردار نے دشمنوں کو مایوس اور بے بس کر دیا۔ قرارداد میں کہا گیا ہے کہ امریکہ کا حکمراں ٹولہ یمن، نائیجیریا، بحرین، فلسطین، افغانستان، شام اور عراق کے عوام کے قتل عام سمیت اپنے انسانیت سوز جرائم کے سیاہ ریکارڈ کے ساتھ ، ریاستی دہشت گردی کا کھلا مصداق ہے۔ ایران کے عوام نے اس قرارداد کے ذریعے، سامراجی اور صیہونی طاقتوں کے ظلم و ستم کے شکار ملکوں اور قوموں کی حمایت کو اپنا مذہبی، انقلابی اور انسانی فریضہ قرار دیا اور یہ بات زور دے کر کہی کہ سرزمین فلسطین اور شام کے علاقے جولان کے بارے میں دشمن کی جانب سے کیا جانے والا کوئی بھی اقدام نہ صرف قابل مذمت ہے بلکہ عالمی قوانین اور ضابطوں کے بھی منافی ہے۔

واضح رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے گزشتہ پیر کو عالمی قوانین اور اقوام متحدہ کے منشور کو پامال کرتے ہوئے ایرانی فوج کے ایک اہم ترین حصے سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی کا نام اس فہرست میں شامل کر دیا جسے واشنگٹن دہشت گرد گروہوں کی فہرست کہتا ہے۔ اس اقدام کے جواب میں ایران کی اعلی قومی سلامتی کونسل نے بھی امریکہ کو دہشت گردی کی حامی ریاست اور امریکی فوج کی سینٹرل کمان کو دہشت گرد قرار دے دیا۔

سیاسی مبصرین کے نقطہ نگاہ سے امریکہ نے سپاہ پاسداران کو دہشت گرد گروہ میں قرار دینے کے اپنے اقدام کے ذریعے، ایران کو مشکلات اور چیلنجوں سے دوچار کرنے سے زیادہ خود کے لئے بڑی مشکل کھڑی کرلی ہے-  امریکی جریدے فارن پالیسی نے اپنی ایک رپورٹ میں لکھا ہے کہ سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی، امریکہ کے اس اقدام کے جواب میں بہت کچھ کرنے کی توانائی رکھتی ہے۔ فارن پالیسی کے مطابق سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی کو دہشت گرد قرار دیکر ٹرمپ نے امریکی مفادات کی کوئی خدمت نہیں کی بلکہ ساری دنیا میں موجود امریکی شہریوں کو خطرے میں ڈال دیا۔ امریکی جریدے کے مطابق اگر ایران فوری طور پر خطے میں امریکی فوجیوں کے لیے کشیدگی میں اضافے کا فیصلہ کرلے تو اس کے ہاتھ پوری طرح کھلے ہوئے ہیں۔ فارن پالیسی کا کہنا ہے کہ سپاہ پاسدران انقلاب اسلامی، لبنان اور شام میں حزب اللہ اور عراق میں بعض دوسری تنظیموں کے ذریعے امریکہ سے انتقام  لے سکتی ہے۔ امریکی جریدے نے یہ بات زور دے کر کہی ہے کہ امریکہ کو ایران کے ساتھ خطے کے جیو پولیٹکل معاملات میں اتفاق رائے تک پہنچنے کی کوشش کرنا چاہیے کیونکہ کشیدگی میں اضافہ اسرائیل اور بعض عرب ملکوں کو بھی معاملات میں الجھا سکتا ہے۔ فارن پالسی کا کہنا ہے کہ امریکہ، ایران کی جانب سے امریکی سینٹرل کمانڈ کو دہشت گرد قرار دیے جانے کے نتائج سے محفوظ نہیں رہ سکتا۔

یہ پہلی بار ہے کہ امریکہ نے کسی ملک کی فوج کو دہشت گرد گروہوں کی فہرست میں شامل کیا ہے- امریکی حکام کا کہنا ہے کہ انہوں نے یہ کام ایران کے ساتھ تجارت کرنے والی غیر ملکی کمپنیوں میں خوف و ہراس بڑھانے کے مقصد سے انجام دیا ہے- اصولی طور پر ڈونلڈ ٹرمپ کا یہ اقدام تمام مسلمہ بین الاقوامی قوانین کی کھلی خلاف ورزی ہے اور ٹرمپ کے اس اشتعال انگیز آمیز اقدام سے کشیدگی اور محاذ آرائی  ناقابل کنٹرول سطح پر پہنچ جائے گی-

جیسا کہ ایران کی بری فوج کے کمانڈر کیومرث حیدری نے نماز جمعہ کے خطبوں سے قبل اپنی تقریر میں کہا کہ اسرائیل کی نابودی کا وقت قریب آ گیا ہے- انہوں نے سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی کو امریکہ کی جانب سے دہشت گرد گروہ قرار دیئے جانے پر ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ہم امریکہ، غاصب صیہونی حکومت اور عبری و عربی اتحاد کو یہ بتا دینا چاہتے ہیں کہ سپاہ کے خلاف امریکی اقدام اتنا احمقانہ ہے جو دنیا کے مختلف علاقوں اور خاص طور سے علاقے میں امریکی سینٹرل کمان کی سلامتی کو ہمیشہ کے لئے خطرے سے دوچار کر دے گا۔

اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیر خارجہ نے بھی سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی کے خلاف امریکی صدر کے حالیہ فیصلے سے متعلق اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل کے نام ایک خط میں اس اقدام پر شدید احتجاج کیا- انہوں نے اس خط میں تحریر کیا کہ مغربی ایشیا کے علاقے میں تعینات امریکی سینٹرل کمانڈ، متعدد دہشت گردانہ اقدامات کی ذمہ دار ہے اور اس نے بے گناہ ایرانی اور غیر ایرانی شہریوں کی جانوں کو خطرے میں ڈال دیا ہے- اس بنا پر مغربی ایشیا میں دہشت گرد گرہوں کی حمایت میں امریکی فوج کی ماضی کی کارکردگیوں کے پیش نظر ایران کی اعلی قومی سلامتی کونسل نے اس سینٹرل کمانڈ کو دہشت گرد گروہوں کی فہرست میں قرار دیا ہے- اور ہر صورت امریکہ ہی اس مہم جوئی کے نتائج کا ذمہ دار ہے-  

  

ٹیگس