May ۰۹, ۲۰۱۹ ۱۸:۳۵ Asia/Tehran
  • ایران پر زیادہ سے زیادہ دباؤ بڑھانے کے لئے، امریکہ کی کچھ اور نئی پابندیاں

امریکی صدر ٹرمپ کے توسط سے مئ 2018 کو ایٹمی معاہدے سے امریکہ کے نکلنےکے اعلان کے بعد ایران کے خلاف دو مرحلے میں یعنی اگست اور نومبر 2018 میں ایٹمی پابندیاں دوبارہ عائد کردی گئیں- یہ پابندیاں یکطرفہ تھیں جو سلامتی کونسل کی قرارداد بائیس اکتیس کی کھلی خلاف ورزی شمار ہوتی ہیں-

ان پابندیوں کے نفاذ کے باوجود، کہ جو امریکیوں کے بقول تاریخ کی سب سے سخت ترین پابندیاں ہیں لیکن واشنگٹن ایران پر زیادہ سے زیادہ دباؤ بڑھانے کے لئے بدستور نئی نئی پابندیاں عائد کر رہا ہے چنانچہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے بدھ آٹھ مئی کو اسلامی جمہوریہ ایران کے خلاف دشمنانہ موقف اپناتے ہوئے، ایک بیان میں ایران کی دھات کے شعبے میں نئی پابندیاں عائد کردی ہیں- ٹرمپ نے کہا ہے کہ ایران سے برآمد ہونے والی اشیاء میں کمی لانے کے لئے مختلف دھاتوں منجملہ لوہا، اسٹیل، ایلومینیم اور تانبے پر بھی پابندی عائد کر رہے ہیں- یہ نئی پابندیاں ایٹمی معاہدے سے امریکہ کے غیر قانونی اور یکطرفہ طورپر نکل جانے کے ایک سال بعد لگائی گئی ہیں- نئی پابندیوں کی بنیاد پر امریکہ ان افراد ، اداروں اور کمپنیوں کے اکاؤنٹس اور اثاثوں کو منمجد کردے گا جو اس شعبے میں ایران کے ساتھ کسی بھی طرح کا تعاون کریں گے- ٹرمپ نے اپنے اس حکم نامے میں دعوی کیا ہے اگر ایران نے اپنا رویہ تبدیل نہ کیا تو اسے مزید دباؤ کا سامنا کرنا پڑے گا- 

امریکہ نے ایٹمی معاہدے سے نکلنے کے بعد ایران کے خلاف دباؤ بڑھانے کے لئے ہم جہتی مہم  چھیڑ رکھی ہے- روس ، چین اور تین یورپی ملکوں جرمنی ، فرانس اور برطانیہ اور یورپی یونین نے بھی ان پابندیوں کے خلاف موقف اپنایا ہے- جبکہ عالمی سطح پر بھی ٹرمپ انتظامیہ کے اقدامات پر شدید ردعمل سامنے آ رہا ہے -اسی سلسلے میں اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے رپورٹر ادریس جزائری کا کہنا ہے کہ مجھے اس مسئلے پر گہری تشویش ہے کہ ایک ملک کس طرح سے بین الاقوامی مالیاتی نظام میں اپنے تسلط سے استفادہ کرسکتا ہے تاکہ نہ صرف ایرانی عوام کو، جنہوں نے ایٹمی معاہدے کے تعلق سے اپنے وعدوں پر عمل کیا ہے، بلکہ ایٹمی معاہدے کے تمام فریقوں کو بھی نقصان پہنچائے-

ایران کے خلاف امریکی رویہ محض دھمکی، منھ زوری اور جبر و تشدد پر مبنی ہے- اس کے باوجود ایران نے گذشتہ چالیس برسوں میں ہمیشہ امریکی پابندیوں کے مقابلے میں استقامت کی ہے اور عملی طور پر واشنگٹن کی تمام سازشوں کو ناکام اور بے اثر بنا دیا ہے- رہبر انقلاب اسلامی نے نو جنوری 2019 کو اپنے ایک خطاب میں فرمایا تھا کہ امریکی بہت خوش ہوکے اس بات کا ڈھنڈھورا پیٹ رہے ہیں کہ ایرانی قوم کے خلاف جو پابندیاں ہم نے عائد کی ہیں اس کا تاریخ میں کوئی ریکارڈ نہیں ملتا لیکن ملت ایران انشاء اللہ اس سلسلے میں ایسی شکست دے گی کی جس کا تاریخ میں کوئی ریکارڈ نہیں ملے گا-

ساتھ ہی ایران نے ثابت کردیا ہے کہ وہ کامیابی کے ساتھ امریکی پابندیوں اور ٹرمپ انتظامیہ کی دشمنانہ پالیسیوں سے مقابلے اور ان پر غلبہ پانے کی طاقت رکھتا ہے- ایران کے وزیر خارجہ محمد جواد ظریف نے حال ہی میں اس امر پر تاکید کرتے ہوئے کہ ایران کے مقابلے میں ٹرمپ کی پالیسی شکست خوردہ ہے لکھا ہے کہ ٹرمپ  ایران کے خلاف ہر طرح کی پابندیاں عائد کرنے کے درپے ہیں تاکہ ایران کے مقابلے میں اپنی شکست خوردہ پالیسیوں کو کامیاب ظاہر کریں- لیکن ایرانی ہرگز امریکی دباؤ کے سامنے سر تسلیم خم نہیں کریں گے- 

ایران کی دھاتوں کے خلاف امریکی پابندیوں کا نیا اقدام ایٹمی معاہدے اور سلامتی کونسل کی قرارداد بائیس اکتیس کے منافی ہے- ٹرمپ یہ خیال کر رہے ہیں کہ وہ ایران کی دھاتوں کی برآمدات سے حاصل ہونے والی آمدنی روک کر ، ایران پر مزید مالی دباؤ بڑھائیں گے جبکہ ایران بھی اس مسئلے کے ردعمل میں اپنی داخلی گنجائشوں میں اضافے نیز ایٹمی معاہدے کے دائرے میں اپنے مدنظر طریقوں سے استفادہ کرکے امریکی خواب چکنا چور کردے گا اور ایران کی سیاسی و اقتصادی صلاحیتیں بھی مزید اجاگر ہوں گی-

ٹیگس