May ۲۱, ۲۰۱۹ ۱۰:۴۴ Asia/Tehran
  • کشمیر میں ہڑتال سکیورٹی انتہائی سخت

حکام نے آج سرینگر کے پائین علاقوں میں مجوزہ عید گاہ مارچ روکنے کیلئے پابندیاں نافذ کی ہیں۔

ہندوستان کے زیر انتظام کشمیر کی حریت کانفرنس (ع) نے جامع مسجد سے عید گاہ میں قائم مزار شہدا ء تک سابق میر واعظ مولوی محمد فاروق اور سابق حریت لیڈر عبد الغنی لون کی یاد میں مارچ کا اعلان کر تے ہوئے عام ہڑتال کی کال دی جس کی وجہ سے وادی میں تمام کاروباری مراکز، دکانیں،مارکیٹیں اور تعلیمی ادارے بند ہیں اور سکیورٹی کے سخت حفاظتی انتظامات کئے گئے ہیں۔

سرکاری ذرائع کے مطابق عسکریت پسندوں کی مارچ کو روکنے کیلئے خانیار،رعناواری،نوہٹہ،ایم آر گنج اور صفا کدل پولیس تھانوں کے ماتحت آنے والے علاقوں میں پابندیاں عائد کی گئی ہیں۔

شہر کے باقی علاقوں میں بھی پولیس اور فورسز کی اضافی نفری تعینات کی گئی ہے۔

ڈیمو کریٹک فریڈم پارٹی، نیشنل فرنٹ، پیپلز پولیٹیکل فرنٹ،انجمن شرعی شیعیان اور ڈیموکریٹک پولیٹکل موومنٹ نے میر واعظ مولانا محمد فاروق اور خواجہ عبدالغنی لون کو اُن کی برسیوں پر خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ دونوں قائدین کو خراج عقیدت ادا کرنے کا بہترین طریقہ تحریک آزادی کو اپنے منطقی انجام تک پہنچانے کیلئے ہمہ وقت جدوجہد کو جاری وساری رکھنا ہے۔

حریت چیئرمین سید علی گیلانی نے دونوں رہنماؤں کی تحریکی خدمات کو قابل قدر قرار دیتے ہوئے کہا کہ دونوں رہنماؤں کے عقیدت مندوں پریہ ذمہ داری عائد ہوتی ہے کہ ان کے مشن کی آبیاری کرنے میں کوئی دقیقہ فروگزاشت نہ کریں۔

واضح رہے کہ موجودہ میرواعظ اور حریت کانفرنس (ع) کے چیئر مین میرواعظ عمر فاروق کے والد مولوی محمد فاروق کو21مئی1990 کواُن کے گھر میں جبکہ سجاد غنی لون اور بلال غنی لون کے والد عبد الغنی لون کو21مئی 2002کو مزار شہدا میں منعقدہ ایک تقریب کے دوران گولیاں مار کر ہلاک کیا گیاتھا۔

 

ٹیگس