Aug ۱۱, ۲۰۲۰ ۲۱:۴۹ Asia/Tehran
  • ہندوستان کے معروف شاعر راحت اندوری کا انتقال

ہندوستان کے معروف اردو شاعر راحت اندوری کورونا سے انتقال کر گئے۔

راحت اندوری کورونا سے متاثر ہونے کے بعد اندور کے اربندو اسپتال میں زیر علاج تھے۔ منگل کی شام چار بجکر چالیس منٹ پر اسپتال میں ان کا انتقال ہو گیا۔

ہندوستانی ذرائع کے مطابق اسپتال کے ذمہ داروں نے بتایا ہے کہ ان کا انتقال حرکت قلب بند ہو جانے کی وجہ سے ہوا ہے جبکہ ان کے پھیپھڑوں نے بھی کام کرنا بند کر دیا تھا۔
اسپتال کی انتظامیہ کا کہنا ہے کہ کورونا وائرس کی شدت کی وجہ سے راحت اندوری کے گردے بھی جواب دے گئے تھے۔

ڈاکٹروں کے مطابق راحت اندوری ذیابیطس اور فشار خون کے عارضے میں بھی مبتلا تھے۔ رپورٹ کے مطابق کورونا کی وجہ سے انہیں نمونیہ بھی ہوگیا تھا اور منگل کو انہیں دو بار دل کا دورہ پڑا۔

خیال رہے کہ راحت اندوری 1 جنوری 1950 کو پیدا ہوئے۔ وہ دور حاضر میں اردو زبان کے معروف شاعر کے طور پر پہچانے جاتے تھے جنہوں نے مختلف موضوعات منجملہ سماجی، سیاسی اور اخلاقی موضوعات پر خوب طبع آزمائی کی اور انہیں ہندوستان کے نوجوان طبقے میں خاصی مقبولیت حاصل تھی۔ حالات حاضرہ پر انہوں نے خوب شعر کہے جو بر صغیر کے اردوں داں طبقے میں خاصے مقبول ہوئے۔

وہ ہندی فلموں کے نغمہ نگار ہونے کے ساتھ ساتھ دیوی اہليہ یونیورسٹی اندور میں اردو ادب کے پروفیسر بھی رہے۔ 

حالیہ چند برسوں کے دوران ہندوستان میں بدلتے حالات اور ہندو قومی و مذہبی تعصب اور انتہا پسندی کے تناظر میں ان کا ایک شعر بڑا مقبول ہوا جس میں انہوں نے کہا تھا:

سبھی کا خون ہے شامل یہاں کی مٹی میں

کسی  کے  باپ  کا  ہندوستان  تھوڑی  ہے

 

دنیا بالخصوص عالم اسلام اور علاقے کی اہم خبروں کے لیے ہمارا واٹس ایپ گروپ جوائن کیجئے!

Whatsapp invitation link (11) : https://chat.whatsapp.com/BWheYzgo6g14jMJDBW62qg

ٹیگس