کسانوں کی حمایت میں پیرس میں مظاہرہ
کسانوں کی تحریک کی حمایت میں فرانس میں مقیم سکھ بھی سڑکوں پر نکل آئے۔
فرانس کے درالحکومت پیرس میں سکھ کمیونٹی نے ہندوستان میں کسانوں کے حق اور حکومت کی پالیسیوں کے خلاف سفارت خانے کے سامنے بھرپور احتجاجی مظاہرہ کیا ۔
ورکنگ ڈے، سخت سردی اور کورونا کی صورتحال کے باوجود انڈین سفارت خانے کے سامنے سکھ کمیونٹی کی ایک بھاری تعداد احتجاج کیلئے موجود تھی، مظاہرین میں مرد، خواتین اور بچوں کی کثیر تعداد شامل رہی۔
مقررین کا کہنا تھا کہ مودی حکومت کے بر سر اقتدار میں آنے کے بعد ہندوستان میں اقلیتوں کے مسائل میں اضافہ ہوا ہے۔ مقررین نے مودی حکومت کو ایک انتہا پسند حکومت قرار دیتے ہوئے الزام لگایا کہ یہ حکومت ہندوستان میں موجود اقلیتوں کو معاشی طور پر کمزور کرنے کی پالیسی پر عمل پیرا ہے اور حکومت کی زرعی اصلاحات اسی ایجنڈے کا حصہ ہے۔
احتجاجی مظاہرین ہاتھوں میں بینرز اور پلے کارڈ بھی اٹھائے ہوئے تھے، جن پر حکومت کی کسان دشمن پالیسی اور مودی سرکار کے خلاف نعرے درج تھے۔ مظاہرین کا کہنا ہے کہ اگر ہندوستانی حکومت کسان دشمن اور سکھ محالف پالیسی ترک نہیں کرتی تو یہ تحریک کوئی اور شکل بھی اختیار کر سکتی ہے۔
احتجاج میں شامل سکھ رہنماؤں کا مطالبہ تھا کہ حکومت اپنی کسان دشمن اور سکھ مخالف پالیسی ترک کرے اور غیر قانونی اقدامات سے باز رہے۔