Jun ۲۸, ۲۰۱۹ ۱۷:۱۰ Asia/Tehran

اسلامی جمہوریہ ایران کے دارالحکومت تہران میں جمعرات (27 جون 2019) کی صبح دفاع مقدس کے 150 شہیدوں کے جلوس جنازہ میں اعلی حکام،علماء کرام، اہم شخصیات شہداء کے اہلخانہ اور عوام کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔

شہداء کے جلوس جنازہ سے ایرانی عدلیہ کے سربراہ حجت الاسلام والمسلمین ابراہیم رئیسی نے خطاب کرتے ہوئے شہداء کی قربانیوں پر روشنی ڈالی اور شہداء کے راستے کو جاری و ساری رکھنے پر تاکید کی۔

ان شہداء کا تعلق دفاع مقدس کے دوران  کربلائے 5 ، رمضان اور والفجر کارروائیوں سے ہے۔

اسلامی جمہوریہ ایران کی عدلیہ کے سربراہ آیت اللہ سید ابراہیم رئیسی نے شہداء  اور جانبازوں کے اہلخانہ کے اجتماع سے خطاب میں ایران کو علاقہ کی بڑی طاقت قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ صدی کا معاملہ شکست اور ناکامی سے دوچار ہوجائے گا۔

عدلیہ کے سربراہ نے کہا کہ دشمن کی اس قسم کی گھناؤنی سازشیں یقینی طور پر فلسطینی کی آزادی کا موجب بنیں گی۔ انھوں نے کہا کہ اس میں کوئی شک و شبہ نہیں کہ فلسطینی عوام مظلوم ہیں ، ہم مظلوموں کے ساتھ ہیں اور مظلوموں کی کامیابی اور حمایت کے سلسلے میں اللہ تعالی کا وعدہ سچا ہے۔ ایرانی عدلیہ کے سربراہ نے کہا کہ ہم دنیا میں اللہ تعالی کی حکمرانی چاہتے ہیں ، عدل و انصاف چاہتے ہیں ہم ظلم اور فساد کے خلاف ہیں ۔ جبکہ ہمارے دشمن دنیا میں فتنہ و فساد ، خونریزی ، جنگ  وجدال اور دہشت گردی کو فروغ دے رہے ہیں ، انسانی حقوق کو پامال اور جمہوریت کو کمزور بنا رہے ہیں۔

آیت اللہ سید ابراہیم رئیسی نے امریکی ڈرون کے سرنگوں ہونے کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ  ایرانی سپاہ نے امریکہ کو درس دیا ہے اور وہ اس سے بہتر درس بھی دے سکتے ہیں اور امریکہ کو کسی بھی صورت ميں ایرانی سرحدوں کی خلاف ورزی کرنے کی اجازت نہیں دی جائےگی۔ انھوں نے کہا کہ ایران آج خطے کی پہلی بڑی طاقت ہے اور ایران کے اقتدار اور اس کی عزت اور عظمت ميں شہیدوں کی قربانیوں کا اہم کردار ہے۔

ٹیگس