دشمن فوجی جارحیت کے ذریعے اپنے منحوس اہداف کے حصول میں ناکام رہے: سید عباس عراقچی
ایرانی وزیر خارجہ سید عباس عراقچی نے کہا ہے کہ ہمارے دشمن فوجی جارحیت کے ذریعے اپنے منحوس اہداف کے حصول میں ناکام رہے ہیں اور یہ کہ وزارت خارجہ گزشتہ برسوں کے دوران پابندیاں ختم کرانے کے اپنے مشن کی طرف سے غافل نہیں رہی ہے۔
سحرنیوز/ایران: ارنا کی رپورٹ کے مطابق وزیر خارجہ سید عباس عراقچی نے جمعے کی رات اپنے دورۂ اصفہان سے واپسی پر کہا کہ جب ہم یہ کہتے ہیں کہ پابندیوں کے ساتھ بھی رہا جاسکتا ہے تو اس کا مطلب یہ ہوتا ہے کہ ہمیں اپنی پیداواری سرگرمیوں، تجارت اور ملک کی ترقی کو پابندیوں کے خاتمے پر منحصر نہیں کرنا چاہئے اور اس کے لئے اس دن کا انتظار نہیں کرنا چاہئے جب پابندیاں ختم ہوں۔
سید عباس عراقچی نے پابندیوں کے باوجود ملک کی اقتصادی ترقی پر زور دیتے ہوئے کہا کہ وزارت خارجہ کشیدہ حالات اور پیچیدہ ترین دور میں بھی پابندیاں دور کرانے کی کوششوں کی طرف سے غافل نہیں رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ وزارت خارجہ گزشتہ برسوں کے دوران پابندیاں ختم کرانے کے اپنے مشن کی طرف سے غافل نہیں رہی لیکن سچ یہ ہے کہ پابندیاں صرف ایسے منصفانہ اور شرافت مندانہ مذاکرات کے ذریعے ہی ختم ہوسکتی ہیں جو باہمی احترام اور دوطرفہ مفادات پرمبنی ہوں نہ کہ زورزبردستی، دھمکی اورتسلط پسندی پر۔
وزیر خارجہ نے کہا کہ جتنی اہمیت پابندیاں ختم کرانے کی کوششوں کی ہے اتنی ہی اہمیت پابندیاں بےاثر کرنے کے اقدامات کی بھی ہیں۔
ہمیں فالو کریں:
Follow us: Facebook, X, instagram, tiktok whatsapp channel
سید عباس عراقچی نے کہا کہ ہمارے دشمن فوجی جارحیت کے ذریعے اپنے منحوس اہداف کے حصول میں ناکام رہے ہیں اور ہمیں اس بات کی اجازت نہیں دینی چاہئے کہ جو اہداف وہ فوجی جارحیت کے ذریعہ حاصل نہ کرسکے انہیں عوام کی معیشت پر دباؤ اور اقتصادی مشکلات کے ذریعے حاصل کرلیں۔