Mar ۲۲, ۲۰۲۰ ۱۸:۰۸ Asia/Tehran

صیہونی درندوں نے پہلے تو غزہ میں ایک ۲۳ سالہ نوجوان کو گولی مار کر شہید کیا۔پھر اسے بلڈوزر سے کچل ڈالا۔

گزشتہ ۲۳ فروری (۲۰۲۰) کو صیہونی دہشتگردوں نے بڑی ہولناک اور توہین آمیز درندگی کا ارتکاب کرتے ہوئے دنیا کے تمام با احساس اور انسانیت سے لبریز دلوں کو دہلا کر رکھ دیا۔ صیہونی درندوں نے اپنی وحشیانہ فطرت کی ایک اور نمایاں مثال پیش کرتے ہوئے پہلے تو غزہ میں ایک ۲۳ سالہ نوجوان محمد الناعم کو گولی مار کر شہید کیا۔

پھر جب اسکے ساتھی الناعم کے جنازے کو اٹھانے آگے بڑھے تو  بلڈوزر پر سوار ایک صیہونی دہشتگرد ان پر حملہ آور ہوا اور اُن میں سے ایک کو زخمی کر کے انہیں پیچھے ہٹنے پر مجبور کر دیا۔ پھر اسکے بعد محمد الناعم کے جنازے کو بلڈوزر سے کچلا اور اسکے بعد اسے بلڈوزر سے ہی بہیمانہ شکل میں اٹھا کر لے گیا۔

یہ واقعہ ٹھیک ایک ماہ قبل پیش آیا مگر کورونائی طوفان نے صیہونیوں کی اس ہولناک درندگی کو ایسا دبایا کہ پھر کسی کی توجہ اس طرف نہ گئی۔

صیہونی دہشتگرد ٹولے کا الزام ہے کہ الناعم مقبوضہ فلسطین کے قریب ایک بم فٹ کرنا چاہتا تھا،مگر انکے اس دعوے پر اب تک کوئی دلیل سامنے نہیں آئی ہے اور عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ یہ نوجوان غیر مسلح تھا۔

محمد الناعم کی بوڑھی ماں نے اپنے جواں سال بچے کی شہادت اور اسکی اہانت کی ویڈیو دیکھنے کے بعد بتایا کہ جب انہوں نے دل دہلا دینے والی ویڈیو دیکھی تو ان کا حال یہ ہوا کہ گویا صیہونی درندوں نے شہادت کے بعد انہیں بلڈوزر سے کچل دیا ہو۔

ٹیگس