Dec ۱۸, ۲۰۲۵ ۱۲:۳۱ Asia/Tehran
  • افغانستان میں دہشت گردوں کی موجودگی علاقے کے امن کے لیے بڑا خطرہ: پاکستانی دفتر خارجہ

پاکستان کے دفتر خارجہ کے ترجمان نے کہا ہے کہ افغانستان میں دہشت گرد عناصر کی موجودگی علاقائی امن و سلامتی کے لیے بڑا خطرہ ہے۔

سحرنیوز/پاکستان: پاکستانی میڈیا ذرائع کی رپورٹ کے مطابق ہفتہ وار بریفنگ میں پاکستانی دفتر خارجہ کے ترجمان طاہر حسین اندرابی نے کہا کہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی رپورٹیں افغانستان میں مختلف دہشت گرد تنظیموں کی موجودگی کی تصدیق کرتی ہیں، سلامتی کونسل کی رپورٹ میں ٹی ٹی پی اور دیگر غیرملکی دہشت گرد عناصر کا خصوصی ذکر کیا گیا ہے، اقوام متحدہ کی رپورٹ پاکستان کے مؤقف کی واضح تائید کرتی ہے۔

ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا تھا کہ دہشت گرد عناصر پاکستان اور افغانستان کے تعلقات میں سب سے بڑی رکاوٹ ہیں، سرحدی کشیدگی، فائربندی کی عدم موجودگی، بارڈر بندش اور تجارت کی معطلی دہشت گردی سے جڑی ہوئی ہے، پاکستان کے تحفظات اقوام متحدہ کی رپورٹوں سے ہم آہنگ ہیں۔

طاہر حسین اندرابی کا کہنا تھا کہ دہشت گردوں کی تعداد، نام اور مالی معاونت سے متعلق معتبر رپورٹیں موجود ہیں، پاکستان اور افغانستان کے درمیان سفارتی چینل فعال ہیں، دونوں ممالک کے سفیر اپنے اپنے دارالحکومتوں میں موجود ہیں، دوطرفہ معاملات سفارتی ذرائع سے زیرِ بحث آتے رہتے ہیں۔

ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا تھا کہ بونڈی بیچ میں مذہبی اجتماع پر حملے کی پاکستان نے شدید مذمت کی، حملے سے پاکستان کو جوڑنا افسوسناک اور غیر ذمہ دارانہ ہے۔

انہوں نے کہا کہ ایک پاکستانی نام اور تصویر بغیر تصدیق میڈیا پر دکھائی گئی، غلط رپورٹنگ سے ایک بے گناہ فرد اور اس کے خاندان کو خطرات لاحق ہوئے۔

ہمیں فالو کریں: 

Followus: FacebookXinstagram, tiktok  whatsapp channel

ترجمان طاہر حسین اندرابی نے کہا کہ پاکستان نے تاحال آئی ایس اے ایف میں شرکت کا کوئی فیصلہ نہیں کیا، آئی ایس اے ایف سے متعلق کسی پیش رفت پر بروقت آگاہ کیا جائے گا، بین الاقوامی استحکام فورس کے حوالے سے بعض عالمی دارالحکومتوں میں مشاورت جاری ہے۔

ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا تھا کہ پاکستان کو اس معاملے پر کسی مخصوص درخواست سے آگاہ نہیں کیا گیا، اس فورس سے متعلق پاکستان نے تاحال کوئی فیصلہ نہیں کیا ہے

 

ٹیگس