احمد القصیر کی کاروائی، تاریخ کی سب سے بڑی کاروائی ہے: سید حسن نصراللہ کا خطاب (حصہ اول)
حزب اللہ لبنان کے سکریٹری جنرل سید حسن نصر اللہ کا کہنا ہے کہ حزب اللہ کے جوان احمد القصیر کا آپریشن، صیہونیوں کے خلاف سب سے بڑی شہادت پسندانہ کاروائی تھی۔
واضح رہے کہ لبنان کے صور شہر میں غاصب صیہونی حکومت کے فوجیوں کے خلاف حزب اللہ کے ایک جوان احمد القصیرنے ایک شہادت پسندانہ کاروائی کی تھی جس میں 141 فوجی ہلاک ہوئے تھے۔
شہید احمد القصیر کو امیر شہداء کا لقب دیا گیا ہے۔ سید حسن نصر اللہ نے اپنے خطاب میں صیہونی حکومت کی جیل میں ابو وعر کی شہادت پر فلسطینی عوام کو تعزیت پیش کرتے ہوئے مہینوں کی بھوک ہڑتال کے بعد صیہونی حکومت سے ماہر الاخرس کی آزادی کی مبارک باد پیش کی۔
سید حسن نصر اللہ نے کہا کہ شہید احمد القصیر نے عربوں اور صیہونیوں کے درمیان جھڑپوں کی تاریخ میں سب سے بڑی کاروائی کی تھی۔
انہوں نے کہا کہ مجھے اس وقت کے صیہونی وزیر اعظم آریل شارون کا مایوس اور مرجھایہ ہوا چہرا یاد ہے جو 38 سال پہلے انہیں دنوں، اسرائیلی فوجیوں کے زیر کنٹرول عمارت کے ملبے پر کھڑے ہوئے تھے۔
انہوں نے کہا کہ یہ کاروائی تاریخ کی سب سے بڑی کاروائی تھی جسے احمد القصیر نے انجام دیا۔ حزب اللہ لبنان کے سکریٹری جنرل نے کہا کہ حزب اللہ اپنے تمام شہداء کے فضل و کرم سے مزاحمت کے راستے پر آگے بڑھ رہا ہے اور شہدائے مزاحمت کو خراج تحسین پیش کرتا ہے۔
سید حسن نصر اللہ نے لبنان اور صیہونی حکومت کے درمیان سرحد بنانے کے موضوع کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ تحریک حزب اللہ کا شروع سے ہی یہ موقف رہا ہے کہ یہ مسئلے میں مداخلت نہ کرے کیونکہ یہ حکومت لبنان کی ذمہ داری ہے۔
انہوں نے کہا کہ اسرائیل کے بارے میں تحریک حزب اللہ کا موقف واضح ہے اور حزب اللہ اس حکومت کو غیر قانونی اور ناجائز سمجھتی ہے جس نے علاقے کے عوام اور فلسطینیوں کے حقوق کو پامال کیا ہے۔
سید حسن نصر اللہ نے کہا کہ صیہونی حکومت کے ہر ممکنہ حملے کا فورا اور منہ توڑ جواب دیا جائے گا۔