Jun ۰۵, ۲۰۱۷ ۱۱:۳۱ Asia/Tehran
  • رہبرانقلاب اسلامی کا خطاب اورعالمی ذرائع ابلاغ

عالمی ذرائع ابلاغ میں امام خمینی کی اٹھائیسویں برسی کے عظیم عوامی اجتماع سے رہبرانقلاب اسلامی کے خطاب کا وسیع پیمانے پر انعکاس ہوا ہے۔

شین ھوا نیوزایجنسی کا کہنا ہے کہ حضرت آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے اپنے خطاب میں علاقائی مسائل کو مذاکرات کے ذریعے حل کرنے پر تاکید کی۔ آذربایجان کی خبر رساں ایجنسی ترند اور اسی طرح ای پی ٹی این ٹیلی ویژن چینل نے بڑے پیمانے پر رہبر انقلاب اسلامی کے خطاب کو کوریج دی۔ اسی طرح کویت کے اخبارات نے بھی رہبر انقلاب اسلامی کے خطاب کو جلی حروف میں شائع کیا۔

پاکستان سے شائع ہونے والے اخبارات نے بھی بانی انقلاب اسلامی حضرت امام خمینی رح کی اٹھائیسویں برسی کے عظیم عوامی اجتماع سے رہبرانقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای کے خطاب کو اپنی شہ سرخیوں میں شامل کیا ہے۔ پاکستان سے شا‏ئع ہونے والے کثیرالاشاعت اخبار نوائے وقت نے کچھ اس طرح شہ سرخی لگائی ہے: داعش ایک آگ مغربی طاقتوں نے دہکایا اب ان پر لگی ہوئی ہے:خامنہ ای

امام خمینی (رح) کی برسی کے پروگرام کے دوران ان کا کہنا تھا کہ داعش ایک آگ ہے جس کو مغربی طاقتوں نے خود دہکایا اور اب خود ان پر لگی ہوئی ہے۔ آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے فرمایاکہ انقلابی رویے کو انتہا پسندی سے تشبیع نہ دیں، انقلابی بننا آج ملک کی ضرورت ہے۔ انقلابیت کا مطلب ہے کہ امریکہ کی بالادستی میں نہ آئیں اور ایک مرتبہ ان کے چنگل سے نکلنے کے بعد اس کا دوبارہ شکار نہ ہوں۔

اسی طرح روزنامہ ڈان نے شہ سرخی لگائی کہ داعش کی جانب سے یورپ اور دیگر جگہوں میں حملوں سے واضح ہورہا ہے کہ مغرب کی مشرق وسطیٰ کے حوالے سے پالیسی ناکام ہوچکی ہے۔ تہران میں ایران کے انقلابی رہنما آیت اللہ روح اللہ خمینی کی برسی کے ایک پروگرام کے دوران آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے فرمایا کہ آج داعش اپنے علاقے عراق اور شام سے دیگر ممالک افغانستان، پاکستان اور یہاں تک کہ فلپائن اور یورپی ممالک تک پھیل چکی ہے۔ ایرانی سپریم لیڈر نے فرمایا کہ امریکی صدر کے ساتھ معاہدوں کے لئے سعودی حکومت نے اپنے آدھے سے زیادہ مالی و سائل امریکی مرضی کے مطابق ان کے مقاصد پرخرچ کردیا۔

ڈان نے لکھا کہ ایرانی سپریم لیڈر آیت اللہ العظمی خامنہ ای کا کہنا ہے کہ دہشت گرد گروہ داعش کی جانب سے یورپ اور دیگر جگہوں میں حملوں سے واضح ہو رہا ہے کہ مغرب کی مشرقی وسطی کے حوالے سے پالیسی ناکام ہو چکی ہے۔ ایرانی سپریم لیڈر نےفرمایا کہ انقلابیت کا مطلب ہے کہ امریکا کی بالادستی میں نہ آئیں اور ایک مرتبہ ان کے چنگل سےنکلنے کے بعد اس کے تکبر کا دوبارہ شکار نہ ہوں۔ ایرانی سپریم لیڈر کے مطابق سعودی عرب نے امریکی صدر کے گزشتہ ماہ کے ریاض کے دورے میں بلین ڈالرز کی خریداری پراتفاق کیا اورامریکی صدر کے ساتھ معاہدوں کے لئے سعودی حکومت نے اپنے آدھے سے زیادہ مالی و سائل امریکی مرضی کے مطابق ان کے مقاصد پرخرچ کردیئے۔

ٹیگس