Jul ۲۰, ۲۰۱۹ ۱۹:۳۶ Asia/Tehran
  • فرانس اور جرمنی کا برطانوی بحری جہاز کو چھوڑنے کا مطالبہ

جرمنی اور فرانس نے برطانیہ کی جانب سے جبل الطارق میں ایرانی بحری جہاز کی ڈکیٹی کی جانب کوئی اشارہ کیے بغیر ایران میں روکے گئے برطانوی بحری جہاز کو چھوڑنے کا مطالبہ کیا ہے۔

فرانسیسی وزارت خارجہ نے ہفتے کے روز ایک بیان جاری کیا ہے جس میں ایرانی حکام سے درخواست کی گئی ہے کہ وہ جمعے کے روز روکے جانے والے برطانوی بحری جہاز کو فوری طور پر چھوڑ دے۔جرمن حکومت نے بھی برطانیہ کی چاپلوسی کرتے ہوئے برطانوی بحری جہاز کو چھوڑنے کا مطالبہ کیا ہے۔برطانوی وزیر خارجہ جیرمی ہنٹ نے بھی اپنے تازہ ترین بیان میں دعوی کیا ہے کہ ان کی حکومت آبنائے جبل الطارق میں روکے گئے ایرانی بحری جہاز کے معاملے کو حل کرنے کی کوشش کر رہی ہے تاہم بقول ان کے اپنے بحری جہازوں کی سلامتی کا اطمینان حاصل کرنا چاہتے ہیں۔دوسری جانب ایک اعلی روسی عہدیدار نے کہا ہے کہ ماسکو تہران اچھے روابط کے پیش نظر ہمیں امید ہے کہ برطانوی جہاز کے عملے کے روسی ارکان کے لیے کوئی مشکل پیش نہیں آئے گی اور روسی ملاح بہت جلد وطن واپس پہنچ جائیں گے۔درایں اثنا اسلامی جمہوریہ ایران کے جنوبی علاقے ہرمزگان کے ڈائریکٹر جنرل پورٹ اینڈ شپنگ، الہ مراد عفیفی پور نے کہا کہ برطانوی آئل ٹینکر اسٹینا ایمپیرو آبنائے ہرمز سے گز رتے ہوئے ایک ماہی گیری جہاز سے ٹکرا گیا تھا اور اس حادثے کی وجوہات کا پتہ لگانے کے لیے اسے روکا گیا ہے۔الہ مراد عفیفی پور نے بتایا ہے کہ آبنائے ہرمز میں تصادم کے بعد ماہی گیری کرنے والے جہاز نے برطانوی بحری جہاز سے رابطہ کیا لیکن اس کی جانب سے کوئی جواب نہیں دیا گیا جس کے بعد معمول کے مطابق واقعے کی اطلاع ہرمزگان کے پورٹ اینڈ شپنگ کے ادارے کو دی گئی۔انہوں نے واضح کیا کہ ہرمزگان کے پورٹ اینڈ شپنگ ڈائریکٹوریٹ جنرل نے ملک کے سیکورٹی اداروں کو واقعے سے مطلع کیا تاکہ برطانوی تیل بردار بحری جہاز کو بندر عباس کی جانب لے جا کر قانون کے مطابق حادثے کی تحقیقات انجام دی جاسکیں۔ھرمزگان کے ڈائریکٹر جنرل پورٹ اینڈ شپنگ نے بتایا کہ برطانوی بحری جہاز پر عملے کے تیئیس افراد سوار ہیں جن میں اٹھارہ ہندوستانی ہیں جبکہ پانچ کا تعلق روس، فلپائن اور لتھوانیا سے ہے۔قبل ازایں سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی کے جاری کردہ بیان میں کہا گیا تھا کہ صوبائی ڈائریکٹوریٹ جنرل پورٹ اینڈ شپنگ کی درخواست پر، آبنائے ہرمز میں جہاز رانی کے عالمی قوانین کی خلاف ورزی کا ارتکاب کرنے والے ایک برطانوی تیل بردار بحری جہاز اسٹینا ایمپیرو کو روک کر قانونی مراحل کی تکمیل کی غرض سے صوبہ ہرمزگان کے پورٹ اینڈ شپنگ ڈائریکٹوریٹ جنرل کی تحویل میں دے دیا گیا۔

ٹیگس