عراق میں داعش کو مزید شکستیں ملی
عراق میں فوج اور عوامی فورسز کو نئی کامیابیاں حاصل ہورہی ہیں۔
عراق سے موصولہ اطلاعات کے مطابق مغربی صوبے الانبار کے ہیت علاقے کے محاصرے کے بعد عراق کے اسپیکر نے کہا ہے کہ صوبہ الانبار کو بہت جلد مکمل طرح سے آزاد کرالیا جائے گا۔
عراقی اسپیکر سلیم الجبوری نے اتوار کو صوبہ الانبار کا دورہ کیا تھا۔انہوں نے صوبے کے صدر مقام الرمادی کی آزادی اور فلوجہ اور ہیت جیسے اسٹراٹیجیک علاقوں کے محاصرے کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ فوج اور عوامی فورسز کے نئے آپریشنوں کے شروع ہونے کے بعد آئندہ چند دنوں میں یہ صوبہ تکفیری د ہشتگرد گروہ داعش کے قبضے سے نکل جائے گا۔
سلیم الجبوری نے کہا کہ صوبہ الانبار کو آزاد کرنے کا پہلا مرحلہ اس صوبے کےمرکزی علاقے الرمادی کو آزاد کرانے سے مکمل ہوگیا اور عراق کے عوام آئندہ چند روز میں دہشتگردوں کے قبضے سے صوبہ الانبار کی مکمل آزادی کا مشاہدہ کریں گے۔
عراقی فوج نے الرمادی کے مغرب میں شہر ہیت کے محاصرے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ داعش کے دہشتگردوں نے الانبار کے مغربی علاقے کو خالی کردیا ہے اور شام کی سرحدوں کی سمت فرار کررہے ہیں۔
صوبہ الانبار کی انتظامی کونسل کی رپورٹ کے مطابق ہیت کے محاذ پر گذشتہ دن اور رات میں عراقی فورسز کی زبردست کارروائیوں کے نتیجے میں دسیوں دہشتگرد ہلاک اور زخمی ہوئے ہیں اور تقریبا اسی دہشتگردوں کو گرفتار کرلیا گیا ہے۔
ادھر اعلان کیا گیا ہے کہ تکفیری دہشتگرد گروہ داعش نے گذشتہ روز اپنے پینتیس افراد کو عوام سے مقابلہ نہ کرنے کی پاداش میں موت کی سزا دیدی تھی۔ عراقی حکام کے مطابق داعش کے دہشتگردوں نے گذشتہ چند مہینوں میں عراق کے مختلف علاقوں منجلمہ الانبار اور صلاح الدین میں شدید ہزیمتیں اٹھانے کے بعد اپنے ہی افراد پر دباو بڑھا دیا ہے اور مختلف علاقوں بالخصوص بغداد میں مجرمانہ بم دھماکے کررہا ہے۔
اس سلسلے میں عراقی پولیس نے اعلان کیا تھا کہ بغداد کے جنوبی علاقےیوسفیہ میں ایک مارکیٹ میں بم دھماکے میں دو افراد جاں بحق اور چھے زحمی ہوئے تھے۔ واضح رہے عراق میں گذشتہ ہفتے ہونے والے دہشتگردانہ بم دھماکوں میں دسیوں افراد جاں بحق اور زخمی ہوئے ہیں۔
داعش کے مجرمانہ اقدامات کے بارے میں عراق کے انسانی حقوق کمیشن کے رکن نے کہا ہے کہ کرکوک کے تازہ علاقے میں داعش کے کیمیاوی حملوں میں زخمی ہونے والوں کی تعداد میں اضافہ ہوا ہے۔ فاضل الغراوی نے کہا ہے کہ بدھ کو داعش نے کرکوک کے تازہ علاقے پر کیمیاوی حملہ کیا تھا جس میں تین افراد جان بحق اور پانچ سو زخمی ہوئے تھے۔
ادھر عراق کے وزیر اعظم حیدرالعبادی نے تازہ علاقے پر داعش کے کیمیاوی حملے کو المناک قراردیتے ہوئے کہا ہے کہ عراقی فورسز دہشتگرد گروہ داعش کو اس مجرمانہ حملے کا مناسب جواب دیں گی۔ ادھر اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیر صحت سید حسن قاضی زادہ نے کہا ہےکہ عراق کی درخواست پر ایران نے کرکوک کے لئے ڈاکٹروں کی ایک ٹیم روانہ کی ہے۔
واضح رہے داعش نے جون دوہزار چودہ کو عراق کے شمال اور مغرب میں بڑۓ علاقوں پر قبضہ کرلیا تھا اور عراقی عوام کے خلاف نہایت ہی گھناونے جرائم کا ارتکاب کرنے کے ساتھ ساتھ عراق کے بہت سے مذہبی اور تاریخی مقامات اور اس ملک کی گرانبہا ثقافتی میراث کو نابود کردیا ہے۔