پابندیوں سے مقابلے کے لئے سیاحت کی صنعت پر قطر کا بھروسہ
قطر کی حکومت سعودی عرب ، متحدہ عرب امارات ، بحرین اور مصر کی پابندیوں کے اثرات کو کم کرنے کے لئے سیاحت کی صنعت کو مستحکم کرنے پر زور دے رہی ہے-
قطر نے سعودی عرب اور اس کے تین اتحادی عرب ممالک کی قطر کے خلاف معاندانہ پالیسیوں کو ناکام بنانے کے لئے 80 ممالک کے لئے مفت ویزا اسکیم متعارف کرا دی، جس کا اطلاق فوری طور پر ہوگا۔ قطر کی جانب سے متعارف کرائی جانے والی فری ویزا اسکیم کے تحت یورپی یونین، مغربی ممالک، لاطینی امریکہ اور ایشیائی ممالک پر مشتمل 80 ممالک کے شہریوں کو مفت ویزا دستیاب ہوگا۔
قطر کے حکام کے مطابق ویزا اسکیم میں شامل ممالک کے شہریوں کو صرف اپنا مستند پاسپورٹ دکھانا ہوگا، جس کے بعد انہیں ملک میں داخلے کی اجازت ہوگی، ویزا فری اسکیم ، قطر کو خطے کا آزاد ترین ملک بنادے گی۔ فری ویزا حاصل کرنے والے نمایاں ممالک میں امریکا، برطانیہ، کینیڈا، ہندوستان، جنوبی افریقا، آسٹریلیا، نیوزی لینڈ اور مشرقی افریقہ کے ملک شامل ہیں-
قطر کے قائم مقام چیئرمین برائے سیاحتی اتھارٹی حسن الابراہیم نے یہ اعلان کیا ہے کہ 80 ممالک کے شہری اب بغیر ویزا ان کے ملک میں داخل ہو سکیں گے- ان کے مطابق 80 ممالک کے لیے ویزا فری انٹری کی سہولت کے ساتھ، قطر خطے میں سب سے زیادہ قابل رسائی ملک بن گیا ہے اور ہم ان ممالک کے شہریوں کو دعوت دیتے ہیں کہ وہ قطر آئیں اور ہماری میزبانی، ثقافت اور قومی ورثے سے محظوظ ہوں -
قطر کی حکومت نے گذشتہ دوعشروں کے دوران ، توانائی کے شعبے سے وابستگی کم کرنے کے مقصد سے معیشت میں تنوع کی پالیسی اپنائی ہے- ان میں سے ایک اہم ترین شعبہ کہ جس پر قطر کی حکومت نے زیادہ توجہ کی ہے، سیاحتی صنعت ہے- اس لحاظ سے کہ سیاحت کی صنعت کے فروغ کے لئے بنیادی ڈھانچے کے شعبوں میں سرمایہ کاری کی ضرورت ہے ، قطر کی حکومت نے معیشت میں تنوع پیدا کرنے پر زیادہ توجہ دی ہے-
اسی بناء پر قطر کی حکومت ایئر لائنز، ہوٹلوں، کھیل اور تربیت کے شعبوں میں توسیع کے ذریعے، سیاحت کی معیشت کو مستحکم کرنے کے درپے ہے- قطر کی حکومت نے اپنے ملک میں سیاحت کے شعبے میں فروغ کے لئے اپنی ایئرلائنز کی صنعت میں بھاری سرمایہ کاری انجام دی ہے اس طرح سے کہ قطر ایئرلائن کہ جو 1994 میں تشکیل پائی، اس وقت اس کا شمار دنیا کی معروف ترین ایئرلائنز میں ہوتا ہے-
سعودی عرب اور اس کے اتحادیوں نے قطر ایئر لائن پر پابندی عائد کرکے، اس ملک کی معیشت میں قطر ایئر لائنز کے رول کو کم کرنے کی کوشش کی ہے لیکن قطر کی حکومت کی اسٹریٹجی یہ ہے کہ اس نے مزید باسٹھ ملکوں کے لئے نئی پروازیں شروع کرنے کا اعلان کرتے ہوئے سعودی عرب اور اس کے اتحادی ملکوں کے منصوبے کو ناکام بنا دیا ہے-
قطر کی حکومت نے کھیل کے شعبے میں بھی زیادہ سرمایہ کاری کرکے، اہم ایشیائی اور عالمی کھیلوں کی میزبانی کی ہے اور یہی مسئلہ اس ملک کی سیاحت کے شعبے میں فروغ کا سبب بنا ہے- قطر اس وقت 2022 کے عالمی فٹبال کپ کی میزبانی کے لئے خود کو تیار کر رہا ہے اور اس سے قطر کی معیشت پر اچھے اثرات مرتب ہوں گے-
قطر نے تعلیمی شعبے میں بھی وسیع پیمانے پر بنیادی اصلاحات انجام دینے اور بھاری سرمایہ کاری کرنے کے ساتھ ہی اپنی یونیورسٹیوں میں تعلیم کے معیار کو اونچا کرنے کے ساتھ ہی دنیا کے ملکوں کے ہزاروں اسٹوڈنٹس کی توجہ اپنی جانب مبذول کی ہے اور یہ مسئلہ بھی سیاحت کے شعبے میں ترقی اور فروغ کا باعث بنا ہے-
واضح رہے کہ سعودی عرب سمیت خلیج فارس کے5 ممالک نے دہشت گردوں کی حمایت کا الزام عائد کرکے قطر کا بائیکاٹ کر رکھا ہے اور مذاکرات کے لئے کئی شرائط عائد کیں جنھیں قطر نے اس ملک کے داخلی امور میں مداخلت قرار دیتے ہوئے مسترد کردیا ہے۔
سعودی عرب اور اس کے اتحادی ملکوں نے یہ کوشش کی کہ قطر کے خلاف پابندیاں عائد کرکے اور قطرفوبیا کے ذریعے اس ملک کے ہوٹل کی صنعت اورتعلیمی شعبے کو مفلوج کردیں لیکن قطر حکومت کی جانب سے 80 ممالک کے لئے مفت ویزا اسکیم متعارف کرایا جانا اس بات کا سبب بنے گا کہ نہ صرف قطر کے خلاف پابندیاں عائد کرنے والے ملکوں کا منصوبہ ناکام ہوجائے بلکہ اس سے قطر کی معیشت میں سیاحت کی صنعت کی پوزیشن کو بھی استحکام حاصل ہو-
غرض یہ کہ قطر کے اقدامات اور فیصلے، خاص طور پر سیاحت کے شعبے میں اس کا یہ فیصلہ اس امر کا غماز ہے کہ دوحہ نے سعودی عرب ، متحدہ عرب امارات ، بحرین اور مصر کے دباؤ کو بے اثر بنا دیا ہے اور اب اس دباؤ کی بازگشت، خود سعودی عرب اور اس کے اتحادی ملکوں کی جانب ہوگئی ہے-