7 اکتوبر کی برسی پر صیہونی حکومت کے خلاف صیہونیوں کا غصہ
صہیونی میڈیا نے مقبوضہ علاقوں میں طوفان الاقصی آپریشن کے دوسال مکمل ہونے کے موقع پر صیہونی حکام کے خلاف صیہونی عوام کی جانب سے وسیع پیمانے پر مظاہروں اور احتجاج کی خبر دی ہے۔
سحرنیوز/عالم اسلام: آج صبح سے ہی نیتن یاہو کی کابینہ کے وزراء اور پارلیمنٹ کنیسٹ کے ارکان کے گھروں کے سامنے وسیع پیمانے پر مظاہروں کا سلسلہ جاری ہے-
مظاہرین صہیونی حکام کےگھروں کے سامنے جمع ہوئے اور حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ حماس کے ساتھ معاہدے اور قیدیوں کی رہائی کو یقینی بنانے کے لیے فوری اقدام کرے۔
صیہونی وزیراعظم بنیامین نیتن یاہو کی جانب سے غزہ جنگ بندی مذاکرات کو سبوتاژ کرنے اور قیدیوں کی زندگیوں کو نظر انداز کرنے کے خلاف، صیہونی قیدیوں کے اہل خانہ کے نمائندے گزشتہ رات سے مقبوضہ بیت المقدس میں نتنیاہو کی رہائش گاہ کے سامنے احتجاجی کیمپ لگا کر اپنے غم و غصے کا اظہار کر رہے ہیں-
صیہونی قیدیوں کے اہل خانہ کی ایک فرد نے نیتن یاہو کو طوفان الاقصی میں صیہونی حکومت کی شکست کا سبب قرار دیا اور اسے مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ ہماری سلامتی اور تمام قیدیوں کی واپسی کے ذمہ دار صرف آپ ہیں۔
مظاہرین نے اس بات پرتاکید کی کہ جب تک کوئی معاہدہ نہیں ہوجاتا، ہم چوبیس گھنٹے احتجاجی کیمپ لگائے بیٹھے رہیں گے- انہوں نے کہا کہ ہم یہاں انتظار کر رہے ہیں کہ آپ اعلان کریں کہ آپ نے معاہدے پر دستخط کر دیے ہیں اور تمام قیدی واپس آ رہے ہیں۔ جب تک ایسا نہیں ہوتا، ہم گھر واپس نہیں جائیں گے۔