Oct ۰۸, ۲۰۲۵ ۱۳:۴۰ Asia/Tehran
  • غزہ کے لئے امدادی قافلے

غزہ کے مظلوم فلسطینیوں کی امداد کے لئے جانے والے قافلے "گلوبل صمود فلوٹیلا" کے کارکنوں پر غاصب اسرائیلی فوجیوں کے انسانیت سوز مظالم کی خبریں سامنے آئی ہیں۔

سحرنیوز/دنیا: میڈیا رپورٹوں کے مطابق غاصب اسرائيل کی حراست سے واپس آنے والے "گلوبل صمود فلوٹیلا" کے کارکنوں اور اطالوی ایم ای پی (ممبر آف دی یورپین پارلیمنٹ) بینیڈیٹا اسکیوڈریBenedetta Scuderi  نے غزہ کے لئے جانے والے اس بحری قافلے پر قبضے کے بعد اسرائیلی فورسز پر قیدیوں کے ساتھ سنگین بدسلوکی کا الزام لگایا اور یورپ سے اپنی خاموشی توڑنے کی اپیل کی ہے۔

"گلوبل صمود فلوٹیلا" کے کارکنوں نے اسرائیلی مظالم کی درد بھری داستانیں سنائیں اور بتایا کہ صمود فلوٹیلا سے حراست میں لئے گئے رضاکاروں پر تشدد کیا گیا، خاتون رضاکاروں کے حجاب کو پھاڑا گیا اور انہیں کھانے پینے سے بھی محروم رکھا گیا۔

رپورٹوں کے مطابق حال ہیں میں غاصب اسرائیلی فورسز نے بین الاقوامی سمندر میں "گلوبل صمود فلوٹیلا" قافلے میں شامل تمام جہازوں پر قبضہ کر لیا تھا جن پر 500  کے قریب رضاکار سوار تھے۔ غاصب اسرائیلی فوجیوں کی اس جارحانہ کارروائی کے بعد، قافلے میں شامل ڈچ کارکنوں اور یورپی قانون سازوں نے اسرائیلی حراست میں ہونے والی بدسلوکی کے دردناک واقعات بیانکئےہیں۔

ڈچ کارکن روز یکیمہ نے بتایا کہ انہیں دھوپ میں چھوڑ دیا گیا، کھانا، پانی اور دوائیں نہیں دی گئیں اور کچھ لوگوں کو ماراپیٹا بھی گیا۔ ایک اور رضاکار محمد ابو ناصر کا کہنا تھا کہ ابتدائی دو دن پانی تک سے محروم رکھا گیا، انسولین جیسی ضروری دوائیں نہیں دی گئیں اور وکیلوں یا اپنے اپنے سفارت خانوں سے رابطے کی اجازت بھی نہیں دی گئی تھی۔ انہوں نے نسل پرستانہ اسرائيلی بدسلوکی کی شکایت کرتے ہوئے کہا کہ مسلمان یا عرب کارکنوں کے ساتھ خاص طور پر بہت بُرا سلوک کیا گیا۔  

اطالوی ایم ای پی بینیڈیٹا اسکیوڈری نے یورپی پارلیمنٹ میں تقریر کرتے ہوئے کہا کہ انہیں اور دیگر 400 رضاکاروں کو حراست کے دوران کھانا، پانی اور دواؤں جیسی بنیادی ضروریات سے محروم رکھا گیا اور بعض کے ساتھ جسمانی تشدد بھی کیا گیا۔ ان کا کہنا تھا کہ اسرائيلی فورسز نے رضاکاروں کو سونے بھی نہیں دیا۔ بینیڈیٹا اسکیوڈری نے یورپی یونین پر بین الاقوامی قانون اور انسانی وقار کے دفاع میں ناکامی کا الزام لگایا۔
 اس بحری قافلے میں شامل برطانوی رضاکار نے بتایا کہ خواتین کے حجاب پھاڑ دیئے گئےان کی دوائیں بھی چھین لی گئیں۔

ادھر اسرائیلی وزارت خارجہ نے مکمل بے شرمی کے ساتھ بدسلوکی کے تمام الزامات کو جھوٹ قرار دیا ہے اور کہا ہے کہ تمام قیدیوں کے قانونی حقوق کا مکمل خیال رکھا گیا۔

واضح رہے کہ 50 سے زیادہ ممالک کے 470 سے زیادہ کارکنوں پر مشتمل یہ بحری بیڑہ 50 چھوٹی بڑی کشتیوں کے ساتھ غزہ پر اسرائیلی ناکہ بندی کو توڑنے اور وہاں کے باشندوں تک انسانی امداد پہنچانے کے لئے روانہ ہوا تھا جسے غاصب اسرائیلی فورسز نے حراست میں لے لیا تھا اور قافلے میں شامل رضاکاروں پر انسانیت سوز مظالم روا رکھے تھے۔

 

ٹیگس