امریکہ ، ونزوئلا میں تخریبی اور دہشت گردانہ اقدامات انجام دے رہا ہے: مادورو
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ گذشتہ تین برسوں سے ونزوئلا کے خلاف پالیسی اپناکر، اس ملک کے قانونی صدر نیکلس مادورو کی حکومت کو سرنگوں کرنے کے درپے ہیں-
واشنگٹن اس وقت ونزوئلا کی مادورو حکومت کے خلاف اقتصادی ہتھکنڈے استعمال کرنے پر اپنی توجہ مرکوز کئے ہوئے ہے اور ساتھ ہی اسے فوجی طاقت کے استعمال کی بھی دھمکی دے رہا ہے- واشنگٹن کے توسط سے مسلسل جارحانہ اور دشمنانہ اقدامات انجام دینے پر ونزوئلا کے صدر نیکلس مادورو نے سخت ردعمل ظاہر کیا ہے- اسی سلسلے میں مادورو نے اپنے تازہ ترین موقف میں اعلان کیا ہے کہ واشنگٹن ، ونزوئلا کے منجمد اثاثوں کو ونزوئلا کے عوام کے خلاف دہشت گردانہ اور تخریبی کاروائیوں میں استعمال کر رہا ہے-
ونزوئلا کے صدر نیکلس مادورو نے ایوان صدر کے سامنے اپنے ملک کے ہزاروں افراد کے اجتماع میں کہا کہ ونزوئلا کے تیل کی آمدنی کے اربوں ڈالر کہ جسے واشنگٹن نے پابندی اور دوسرے بہانوں سے مسدود کیا ہے، اس ملک میں دہشت گرانہ منصوبوں کو آگے بڑھانے کے لئے استعمال کر رہا ہے- ونزوئلا کے صدرمادورو نے مزید کہا کہ امریکہ ان کی جان کا دشمن ہے اور ان کو قتل کرنے کے درپے ہے اور ونزوئلا کے مخالفین کے لیڈر خوان گوائیڈو بھی امریکہ کے اس مقصد میں اس کی مدد کر رہے اور اس کا ساتھ دے رہے ہیں-
گوائیڈو نے ایک ہفتہ قبل اعلان کیا تھا کہ وہ ونزوئلا کے صدر نیکلس مادورو کی حکومت کا تختہ پلٹنے کے لئے نئے اقدامات عمل میں لا رہے ہیں- انہوں نے اتوار کو کہا کہ مادورو حکومت کا سقوط نزدیک ہے- گوائیڈو نے تیئس جنوری کو خود کو اس ملک کا صدر اعلان کردیا اور امریکہ نے فورا ہی اس کو سرکاری طور پر تسلیم کرلیا- ونزوئلا کے عوام اور فوج نیز دنیا کے بہت سے ملکوں نے گوائیڈو کے اس اقدام کو حکومت کے خلاف بغاوت قرار دیا اور اس کی مخالفت کی-
ونزوئلا کے قانونی صدر نیکلس مادورو نے مغربی ملکوں کے اس اقدام کو، اپنے خلاف بغاوت کہا ہے- واشنگٹن، مونرو ڈاکٹرائن کے پیش نظر صراحتا لاطینی امریکہ کو، امریکہ کے خاص اثرو رسوخ والا علاقہ سمجھتا ہے اور اس علاقے کے ملکوں منجملہ ونزوئلا کے داخلی امور میں مداخلت کے حق پر تاکید کرتا ہے- اس کے ساتھ ہی امریکہ کے اس طرز فکر کے خلاف عالمی سطح پر ٹھوس مخالفت جاری ہے۔ امریکی مداخلت کی مخالفت کرنے والے روس جیسے ملکوں کے نقطہ نگاہ سے، ٹرمپ حکومت یہ چاہتی ہے کہ جلد ازجلد بقول ان کے ونزوئلا کا کام ختم کردیا جائے تاکہ بعد کے اقدامات میں لاطینی امریکہ کی بائیں بازو کی دیگر حکومتوں خاص طور پر نیکارا گوئہ اور کیوبا میں حکومت کا تختہ پلٹا جائے-
اگرچہ واشنگٹن، ونزوئلا کے تعلق سے اپنے تخریبی اقدامات کو اس ملک کے عوام کے مفادات کی حمایت کا نام دے رہا ہے، لیکن درحقیقت امریکہ کے پس پردہ دیگر مقاصد کو آگے بڑھانے کے درپے ہے- مادورو کے نقطہ نگاہ سے واشنگٹن اور امریکہ کے زیر اثر مخالفین، ونزوئلا کے قدرتی ذخائر خاص طور سے تیل کے ذخائر پر تسلط جمانے میں کوشاں ہیں کیوں کہ ونزوئلا دنیا میں تیل کے عظیم ذخائر کا مالک ہے- مادورو کے اسی نقطہ نگاہ کو روسیوں نے بھی بیان کیا ہے اور روس کی سلامتی کونسل کے سیکریٹری نیکلائے پاتروشف کا ماننا ہے کہ ونزوئلا کے خلاف واشنگٹن کا اقدام دنیا کی توانائی کی منڈی پر کنٹرول حاصل کرنے کے مقصد سے ہے-
ماسکو کے نقطہ نگاہ سے ، کراکاس پر دباؤ ڈالنے کے لئے واشنگٹن کا اسٹریٹیجک مقصد ونزوئلا کے خام تیل کو حاصل کرنا ہے تاکہ اس طرح سے آئندہ کے برسوں میں تیل کی برآمدات اپنی مرضی کے مطابق انجام دے اور اوپک پر اپنے مطالبات مسلط کرے- روس کے سینئر حکام کا یہ خیال ہے کہ ٹرمپ حکومت ، مخالفین کے لیڈر گوائیڈو کی حمایت کرکے، اسے ونزوئلا میں اپنے اہداف کو حاصل کرنے کے مقصد سے بطور آلہ کار استعمال کر رہی ہے- پاتروشف کہتے ہیں کہ امریکہ کو ونزوئلا میں اپنے مقصد کو حاصل کرنے کے لئے، حکومت مخالفین کے لیڈر گوائیڈو جیسے ایک آلہ کار کی ضرورت ہے-