Feb ۰۲, ۲۰۲۰ ۱۷:۴۱ Asia/Tehran

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے گذشتہ ہفتے فلسطینی فریقوں اور علاقائی و عالمی حمایت حاصل کرنے کی کوششوں میں ناکامی کو خاطر میں لائے بغیر یکطرفہ طور پر سینچری ڈیل کی رونمائی کردی۔

یہ ایک ایسا منصوبہ ہے جو بہت سے مبصرین کے خیال میں، سابقہ منصوبوں کی طرح شکست سے دوچار ہوگا- سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی نے ہفتے کو ایک بیان میں، امریکی- صیہونی منصوبے سنچری ڈیل کی رونمائی کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ منصوبہ بھی، شکست و ناکامی سے دوچار ہوگا اور تاریخ کے کوڑے دان میں ڈال دیا جائےگا- سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی نے فلسطین کو امت مسلمہ کا پارۂ تن اور بیت المقدس کو اس کی ریڈلائن قرار دیا اور مسلمانوں کے درمیان اتحاد و یکجہتی کی ضرورت پر تاکید کرتے ہوئے کہا کہ سنچری ڈیل کے سلسلے میں کسی بھی طرح کی خاموشی اور غفلت نہ کرتے ہوئے اس کے خلاف اپنی انفرت و بیزاری کا اعلان کیا جائے-

ایران کی پارلیمنٹ مجلس شورائے اسلامی کے اسپیکر ڈاکٹر علی لاریجانی نے  کچھ عرصہ قبل اسلامی ملکوں کے پارلیمانی سربراہوں کے نام خط ارسال کرکے کہا  کہ سینچری ڈیل تمام عالمی قوانین اور ضابطوں، تمام عالمی قرار دادوں، اقوام متحدہ کے منشور اور اسی طرح مسئلہ فلسطین کے حل سے متعلق عرب لیگ اور اسلامی تعاون تنظیم کی پیش کردہ تجاویز کے منافی ہے۔ انہوں نے کہا ہے کہ اسلامی جمہوریہ ایران سرزمین فلسطین کے تمام اصلی باشندوں کی مشارکت سے جمہوری اور سیاسی بنیادوں پر ایک ریفرنڈم کے انعقاد کو موجودہ بحران سے نکلنے اور مسئلہ فلسطین کے منصفانہ حل کا ذریعہ سمجھتا ہے جو فلسطینی عوام کا بینادی اور قانونی حق ہے۔ 

ایران کی مجلس شورائے اسلامی میں انتفاضہ فلسطین کی حمایت سے متعلق بین الاقوامی کانفرنس کے مستقل سیکرٹریٹ نے بھی ایک بیان میں کہا ہے کہ بلاشبہ ٹرمپ کا سنچری ڈیل کا خیانت آمیز منصوبہ امریکہ کے سابقہ منصوبوں کی مانند ملت فلسطین اور امت مسلمہ کی مزاحمتوں اور مجاہدتوں کے ذریعے، تاریخ کے کوڑے دان میں ڈال دیا جائے گا-

عرب نیوز کے مطابق مصر کے دارالحکومت قاہرہ میں عرب لیگ کے وزرائے خارجہ کا ہنگامی اجلاس ہوا جس میں عرب لیگ نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے اسرائیل اور فلسطین سے متعلق پیش کردہ دو ریاستی منصوبہ مسترد کردیا۔ عرب لیگ نے بھی اس سنچری ڈیل منصوبے کے تعلق سے ایک بیان میں کہا کہ منصوبے میں فلسطینیوں کو کوئی حق نہیں دیا گیا، عرب ممالک کی جانب سے دوریاستی حل کے نفاذ کیلئے امریکا سے کوئی تعاون نہیں کیا جائے گا۔عرب لیگ کے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ ہم امریکا،اسرائیل کی ’’ سنچری ڈیل ‘‘ کو مسترد کرتے ہیں، یہ فلسطینی عوام کے کم سے کم حقوق اور اُمنگوں کو پورا نہیں کرتی ہے۔ عرب لیڈروں نے اس منصوبے پر عمل درآمد کے لیے امریکی انتظامیہ کے ساتھ تعاون نہ کرنے کا بھی اعلان کیا ہے۔

سنچری ڈیل منصوبہ ، سیاسی ، اقتصادی اور حتی تاریخی پہلوؤں کا حامل ہے البتہ یہ منصوبہ فلسطینی قوم کے تاریخی حق ، قومی تشخص اور زمینی حقائق کو فراموشی کی نذر کرنے کے لئے تیار کیا گیا ہے- واضح رہے کہ امریکی منصوبے میں فلسطینیوں کو مقبوضہ مغربی کنارے کے بعض حصوں پر محدود خود مختاری دینے کی تجویز پیش کی گئی ہے جبکہ اسرائیل تمام یہودی بستیوں کو ریاست میں ضم کرسکے گا اور کم وبیش تمام مشرقی القدس پر بھی اس کا کنٹرول ہوگا۔

تجربوں اور تاریخی شواہد سے ثابت ہوتا ہےکہ فلسطینی عوام کی حقیقی امنگوں اور مطالبات کو مد نظر رکھے بغیر، کسی بھی منصوبے کی کوئی حیثیت نہیں ہے- اس درمیان اس منصوبے کی ناکامی کی وجوہات کے دلائل میں دونکتہ قابل غور ہے-

پہلا نکتہ ملت فلسطین کے حقوق سے تجاوز ہے کہ جو درحقیقت مسئلے کے حقیقی فریق ہیں- سنچری ڈیل کے منصوبہ سازوں نے، اپنے اندازوں اور حساب کتاب میں بہت بڑی غلطی کا ارتکاب کیا ہے- انہوں نے اس بات کو بھلا دیا ہے کہ ان کو اپنے اہداف کے حصول تک رسائی میں فلسطینیوں کی مزاحمت اور استقامت و پائیداری کا سامنا کرنا پڑے کا کہ جو ان کے تمام منصوبوں کو خاک ملا دے گی-

اور دوسرا نکتہ اس منصوبے کا اقوام متحدہ کی قراردادوں کے منافی ہونا اور مسئلہ فلسطین کے تعلق سے بین الاقوامی قوانین سے تجاوز کرنا ہے-

فلسطینیوں کی اپنی سرزمین پر واپسی اور اپنے سرنوشت کا تعین کرنے کا حق فلسطینیوں کا قانونی حق ہے اس لئے فلسطینی سرزمین کے حقیقی مالکوں کو جو بات تسلیم نہیں ہے ، اسے کوئی دوسرا فریق قانونی حیثیت نہیں دے سکتا۔

رہبرانقلاب اسلامی کے ٹوئٹرپیچ پر، سینیچری ڈیل کی رونمائی پر ردعمل ظاہرکرتے ہوئے رہبر انقلاب اسلامی کے گزشتہ سال کے خطاب کو دوبارہ نشر کیا گیا ہے جس میں آپ نے فرمایا تھا کہ مسئلہ فلسطین کو ذہنوں سے ختم نہیں کیا جاسکتا اور یقینا فلسطینی قوم اور تمام مسلم اقوام سینچری ڈیل کے مقابلے میں ڈٹ جائیں گی اور اسے ناکام بنا دیں گی۔

رہبرانقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی سیدعلی خامنہ ای نے اپنے اس بیان میں فرمایا تھا کہ اللہ نے چاہا تو فلسطین کے بارے میں سینچری ڈیل کے نام سے امریکہ کا شیطانی اور خباثت آمیز منصوبہ کبھی کامیاب نہیں ہوگا اور جو لوگ بیت المقدس کو یہودیوں کے حوالے کرنے کی باتیں کر رہے ہیں انہیں ناکامی کا منہ دیکھنا پڑے گا۔

 

ٹیگس