Feb ۰۳, ۲۰۱۷ ۱۲:۲۲ Asia/Tehran
  • ہندوستان: لوک سبھا میں ہنگامہ کارروائی پیر تک ملتوی

لوک سبھا میں اپوزیشن کی طرف سے ہنگامہ آرائی کی وجہ سے آج ایوان کی کارروائی بری طرح متاثرہوئی۔

لوک سبھا میں آج وزیرخزانہ ارون جیٹلی نے نوٹوں پرپابندی سے متعلق بل پیش کیا جس کے دوران ایک سے زیادہ معاملات پر اپوزیشن کی طرف سے شوروغل اور ترنمول کانگریس کے ارکان کے سخت اعتراض کی وجہ سے سخت ہنگامہ ہوااور ایوان کی کارروائی پہلے ایک بجے اور پھر پیر تک کے لئے ملتوی کر دی گئی۔

مسٹر جیٹلی نے وقفہ سوالات کے دوران جیسے ہی مخصوص بینک نوٹ (واجبات کے خاتمے کا) بل 2017 پیش کرنے کی صدر سمترا مہاجن سے اجازت مانگی، ترنمول رکن سوگت رائے نے بل کو غیر قانونی قرار دیتے ہوئے کہا کہ وزیراعظم نریندرمودی کی طرف سے 8 نومبر کو عائد کردہ نوٹوں پرپابندی کا اعلان پوری طرح آئینی دفعات کے خلاف ہے۔ دوسری جانب ترنمول کانگریس کے ارکان نے حکومت پر انتقامی سیاست اور نوٹوں کی منسوخی کی مخالفت پر پارٹی کے لوک سبھا رکن کو غیر قانونی طریقے سے گرفتار کئے جانے کا الزام لگاتے ہوئے آج راجیہ سبھا سے واک آوٹ کیا۔

ایوان کی کارروائی شروع ہوتے ہی ڈپٹی چیئرمین پی جے کورین نے وقفہ صفر کا آغاز کیا۔

اسی دوران ترنمول کانگریس کے ڈی او برین نے کہا کہ وہ دو مسئلے اٹھانا چاہتے ہیں اور اس کے لئے وہ نوٹس بھی دے چکے ہیں. انہوں نے کہا کہ حکومت انتقامی سیاست کر رہی ہے اور ان کی پارٹی کے ایک لوک سبھا رکن کو نوٹوں کی منسوخی کی مخالفت کرنے پر غیر قانونی طریقے سے گرفتار کیا گیا۔

 

ٹیگس