تمل ناڈو اسمبلی میں ہنگامہ
ہنگامہ کے پیش نظر اسمبلی کی کارروائی کو چند گھنٹوں کیلئے ملتوی کردیا گیا ہے۔
تمل ناڈو اسمبلی کے خصوصی اجلاس میں وزیراعلی پلانی سوامی کی جانب سے اعتماد کے ووٹ پر ووٹنگ شروع ہو ئی توڈی ایم کے کے اراکین اسمبلی نے زور دار ہنگامہ کیا اور انہوں نے پنيرسیلوم کی حمایت میں جم کر نعرے بازی کی ۔انہوں نے اسپیکر کے سامنےو الی ٹیبل اور کرسیاں بھی توڑ ڈالیں اورمائیکرو فون بھی پھنیک دیئے ۔ ہنگامہ کے پیش نظر اسمبلی کی کارروائی کوملتوی کردیا گیا ہے۔
اس سے قبل اسمبلی اسپیکر نے ڈی ایم کے اور پنيرسیلوم کے حامیوں کی خفیہ ووٹنگ کا مطالبہ مسترد کر دیا تھا۔ تمل ناڈو کی سیاست میں 29 سال بعد کوئی وزیراعلی اسمبلی میں فلور ٹیسٹ کا سامنا کر رہے ہیں۔
اعتماد کے ووٹ کے موقع پر پلانی سوامی گروپ کو اس وقت بڑا جھٹکا لگا جب ممبراسمبلی اور ریاست کے سابق ڈی جی پی آرنٹراج نے کہا کہ وہ پلانی سوامی کے اعتماد کی تجویز کے خلاف ووٹ دیں گے۔
نٹراج کے اس اقدام سے 234 ارکان والی اسمبلی میں پلانی سوامی کے مبینہ حامی ممبران اسمبلی کی تعداد کم ہو کر 123 رہ گئی ہے۔ انا ڈی ایم کے نے سینئر پارٹی لیڈر كے اے سینگوٹاين کو ایوان میں پارٹی کا لیڈر منتخب کیا ہے۔
ڈی ایم کے کے ایگزیکٹو صدر ایم کے اسٹالن نے کہا کہ ان کی پارٹی پلانی سوامی حکومت کے اعتماد کے ووٹ کے خلاف ووٹ کرے گی۔ وہیں کانگریس نے بھی اعتماد کے ووٹ کے خلاف ہی ووٹنگ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔