کشمیر کا مسئلہ مذاکرات کے ذریعے ہی حل ہو گا
عمر عبداللہ نے کہا ہے کہ لوگوں کو دھمکانے سے کوئی مسئلہ حل نہیں ہوگا۔
ہندوستان کے زیر انتظام کشمیر کے سابق وزیراعلیٰ عمرعبداللہ نے کہا ہے کہ کشمیر میں آپریشن میں رخنہ ڈالنے والے نوجوانوں کو دھمکیاں دینے کے بجائے انہیں بات چیت کے ذریعےسمجھایا جائے۔ انہوں نے فوجی سربراہ لیفٹیننٹ جنرل بپن راوت کے اس بیان پر کہ کشمیر میں جنگجو مخالف آپریشنوں میں رخنہ ڈالنے والوں سے سختی سے نمٹا جائے گا، رد عمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ اس وارننگ کے بعد سے لوگ بڑی تعداد میں سڑکوں پر نکل کراحتجاج کر رہے ہیں۔
واضح رہے کہ شمالی کشمیر کے ضلع کپواڑہ میں کل بدھ کے روزعسکریت پسندوں اور سیکورٹی فورسز کے مابین ہونے والے مسلح تصادم میں 3 عسکریت پسند ہلاک ہوگئے جبکہ سیکورٹی فورسز کا کہنا ہے کہ ہلاک ہونے والوں کا تعلق لشکر طیبہ سے ہے۔ اس کارروائی کے خلاف کشمیریوں نے سڑکوں پر نکل کر احتجاج کیا حبکہ حریت کانفرنس کے رہنماوں نے ہلاکتوں کی مذمت کی۔