کشمیر کو ہمیشہ کے لئے دہلی کا غلام بنا دیا گیا: نیشنل پنتھرس پارٹی
ہندوستان کے زیر انتظام کشمیر میں حالات بدستور کشیدہ ہیں اور ہندوستانی کمیونسٹ پارٹی نے کشمیر میں دفعہ 370 کے خاتمے کے خلاف 12 سے 16 اکتوبر تک ریاست میں احتجاج کرنے کا اعلان کیا ہے۔
ہندوستانی میڈیا کے مطابق نیشنل پنتھرس پارٹی کے سرپرست اعلیٰ پروفیسر بھیم سنگھ نے کہا ہے کہ مرکزی حکومت نے جموں و کشمیر کی تشکیل نو کے ذریعے اس قدیم ترین ریاست کو ہمیشہ کے لئے دہلی کا غلام بنادیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ مرکزی حکومت کا یہ فیصلہ جموں و کشمیر میں کسی کو بھی قابل قبول نہیں ہے۔
انہوں نے کہا کہ کشمیری مسلمان کبھی بھی فرقہ پرست نہیں تھے۔
دوسری جانب میگسیسے انعام یافتہ سماجی کارکن سندیپ پانڈے نے کہا ہے کہ آئین کی دفعہ 370کو ختم کیے جانے کے 60دن گزرگئے ہیں پھربھی وہاں حالات انتہائی خراب ہیں ۔
انھوں نے کہاکہ بڑی تعداد میں لوگ جیل میں بند اور نظربندہیں ۔
انکی قیادت میں ایک وفد کو کل کشمیر ایئرپورٹ پر روک لیاگیا اور اسے باہر نہیں جانے دیا گیا بلکہ جبرا اسے دہلی واپس بھیج دیاگیا۔
در ایں اثناء ہندوستانی کمیونسٹ پارٹی (مارکسی لیننسٹ) نیو ڈیموکریسی نے کشمیر میں دفعہ 370 کے خاتمے کے خلاف 12 سے 16 اکتوبر تک ریاست میں احتجاج کرنے کا اعلان کیا ہے۔
سی پی آئی (ایم-ایل) نیو ڈیموکریسی کے صوبائی رہنما کامریڈ اجمیر سنگھ نے کہا کہ دوسری جماعتوں کے ساتھ مل کر کشمیر میں دفعہ 370 کے خاتمے کے خلاف 12 سے 16 اکتوبر تک موگا ، پٹیالہ ، امرتسر اور جالندھر میں ہونے والی بڑی کانفرنسوں اور مظاہروں کی تیاریاں کی جارہی ہیں۔
ادھرجموں وکشمیر کو آئین ہند کی دفعہ 370 و دفعہ 35 اے کے تحت حاصل خصوصی اختیارات کی منسوخی اور ریاست کی دو حصوں میں تقسیم کے خلاف وادی کشمیر میں ہفتہ کے روز مسلسل 62 ویں دن بھی ہڑتال رہی۔
کشمیر چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹریز کے صدر شیخ عاشق کے مطابق 5 اگست سے جاری غیر یقینی صورتحال بالخصوص مواصلاتی پابندی کی وجہ سے کشمیر کو اب تک 10 ہزار کروڑ روپے کا نقصان ہوا ہے۔
اس درمیان کل جنوبی کشمیر کے ضلع اننت ناگ کے لال چوک علاقہ میں ہفتہ کے روز ہونے والے ایک گرینیڈ حملے میں ایک ٹریفک پولیس اہلکار اور ایک صحافی سمیت 14 افراد زخمی ہوگئے۔
انہوں نے کہا کہ نامعلوم افراد نے اننت ناگ کے مصروف علاقہ لال چوک میں ڈی سی آفس کے نزدیک گرینیڈ پھینکا۔