حکومت نے تبلیغی جماعت کو قربانی کا بکرا بنایا: ممبئی ہائی کورٹ کا اہم فیصلہ
ممبئی ہائی کورٹ نے اپنے ایک سنسنی خیز فیصلے میں کہا ہے کہ تبلیغی جماعت کو قربانی کا بکرا بنانے کی کوشش کی گئی اور اس کی وجہ سے ملک میں کورونا پھیلنے کا کوئی ثبوت نہیں ملا ہے۔
ممبئی ہائی کورٹ نے اپنے فیصلے میں تبلیغی جماعت کے غیر ملکی شہریوں کے خلاف ہر طرح کی ایف آئی آر منسوخ کرتے ہوئے کہا ہے کہ قومی دارالحکومت دہلی میں تبلیغی جماعت کے مرکز میں آئے غیر ملکی جماعتیوں کے خلاف بڑے پیمانے پر پروپیگنڈہ کیا گیا تھا-
عدالت نے کہا کہ وبائی بیماری پھیلنے پر حکومت سیاسی قربانی کا بکرا ڈھونڈنے کی کوشش کرتی ہے اور حالات سے یہی اندازہ ہوتا ہے کہ ان غیر ملکی شہریوں کو جو تبلیغی جماعت کے پروگرام میں ہندوستان آئے تھے بلی کا بکرا بنانے کے لئے چنا گیا تھا-
ممبئی ہائی کورٹ کی دو رکنی بینچ کے ججوں ٹی وی نال وڑے اور ایم جی سیل وی کر نے انتیس غیر ملکی شہریوں کی سبھی ایف آر خارج کر دیں-
عدالت نے اپنے فیصلے میں کہا کہ تبلیغی جماعت کے خلاف پروپیگنڈا غلط تھا اور جماعت گزشتہ پچاس برسوں سے اپنی سرگرمیاں چلا رہی تھی۔ عدالت نے کہا کہ تبلیغی جماعت کی سرگرمی دہلی میں لاک ڈاؤن کے اعلان کے بعد ہی بند ہو گئی تھی۔
عدالت نے کہا کہ کورونا کے دوران ہمیں زیادہ تحمل اور رواداری کا مظاہرہ کرنے کی ضرورت ہے۔