ہندوستان کی حکومت پر راہل گاندھی کی تنقید
ہندوستان میں کانگریس پارٹی کے سابق صدر راہل گاندھی نے ہاتھرس اجتماعی آبروریزی واقعے پر یوپی حکومت کو ایک بار پھر سخت ہدف تنقید بنایا ہے۔
وائناڈ سے کانگریس پارٹی کے رکن پارلیمنٹ اور سابق صدر راہل گاندھی نے ہاتھرس میں ایک دلت لڑکی کی اجتماعی آبروریزی اور اس کے بعد اس کی لاش پر پٹرول چھڑک کر جلادیئے جانے کے واقعے کو انتہائی شرمناک قرار دیا۔ انھوں نے اس واقعے کے لئے ریاست اتر پردیش کی یوگی آدتیہ ناتھ حکومت کو جواب دہ قرار دیا۔ انھوں نے کہا ہے کہ یہ شرمناک سچائی ہے کہ ہندوستان میں بعض لوگ دلتوں، مسلمانوں اور قبائیلیوں کو انسان ہی نہیں سمجھتے۔
انھوں نے کہا کہ یوپی کے وزیر اعلی اور ان کی پولیس کہتی ہے کہ کسی کی آبروریزی نہیں ہوئی کیونکہ ان کے لئے اور کئی دوسرے ہندوستانیوں کے لئے، اجتماعی آبروریزی کا نشانہ بننے والی دلت لڑکی انسان نہیں تھی۔
قابل ذکر ہے کہ ہندوستان کی ریاست اتر پردیش کے ضلع ہاتھرس میں ایک دلت لڑکی، اجتماعی آبروریزی کا نشانہ بننے کے بعد اسپتال میں دم توڑ گئی تھی۔ بعد میں اس کی لاش کو پولیس نے پیٹرول چھڑک کے جلا دیا تھا۔
یوپی حکومت نے دعوی کیا ہے کہ اجتماعی آبروریزی کا نشانہ بننے والی دلت لڑکی کی لاش کو اس لئے جلادیا گیا کہ فساد بھڑک اٹھنے کا اندیشہ تھا۔