Dec ۱۷, ۲۰۲۰ ۰۹:۴۲ Asia/Tehran
  • ہندوستان: کسانوں کی تحریک، حکومت اور عدلیہ

ہریانہ بارڈر (سنگھو بارڈر) پر کسانوں کے حق میں آواز اٹھانے کے لئے سامنے آئے سنت بابا رام سنگھ نے بدھ کو خودکشی کر لی جس کے بعد حالات مزید خراب ہوتے دکھائی دے رہے ہیں۔

نریندرمودی حکومت پر نئے زرعی قوانین کی واپسی کا دباو ڈالنے کیلئے دہلی کے بارڈر پر ڈٹے کسانوں کے احتجاج کا آج جمعرات کو 22 واں دن ہے تاہم دہلی کی سرحدوں پر کسانوں کا مظاہرہ جاری رہے گا یا انہیں کہیں اور بھیجا جائے گا اس پر سپریم کورٹ میں سماعت جاری ہے ۔ چیف جسٹس ایس اے بوبڈے ، جسٹس اے ایس بوپنا اور جسٹس وی رام سبرامنیم کی بینچ نے اس معاملہ میں مزکری حکومت ، پنجاب و ہریانہ سرکاروں کو نوٹس جاری کیا ہے ۔ ساتھ ہی عدالت نے کہا کہ اس معاملہ پر ایک کمیٹی تشکیل دی جائے گی ، جو اس معاملہ کو حل کرے گی ۔ کیونکہ قومی معاملہ اتفاق رائے سے سلجھنا ضروری ہے ۔ اب اس معاملہ پرآج جمعرات کو بھی سماعت ہوگی ۔

دوسری جانب زرعی قانون کے خلاف چل رہے کسانوں کے احتجاج کے دوران کسانوں کے حق میں آواز اٹھانے والے سنت بابا رام سنگھ نے خود کو گولی مار کر خود کشی کر لی جس کے بعد سے حالات مزید خراب ہوتے دکھائی دے رہے ہیں اوراحتجاج کرنے والے کسانوں نے ایک بار پھر سے نوئیڈا کو دہلی سے جوڑنے والی چلا سرحد کو جام کردیا ہے۔ اس سے نوئیڈا لنک روڈ بند ہوگیا ہے۔ وہیں گاڑیوں کی آمدورفت کو روک دیا گیا ہے۔ بڑی تعداد میں کسان ایک بار پھر  ٹریکٹر - ٹرالی کے ساتھ چلا بارڈر پر پہنچ گئے ہیں۔

 

ٹیگس