وزیر اعظم مودی کی تقریر بے اثر، کسان دھرنا بدستور جاری
دہلی کی سرحدوں پر کسانوں کا احتجاجی دھرنا ہفتے کو چوبیسویں دن بھی جاری رہا۔
ہندوستان سے ہمارے نمائندے نے بتایا ہے کہ دہلی سے ملحقہ، ریاستوں کی سرحدوں پر پنجاب، ہریانہ، اتر پردیش، اترا کھنڈ اور راجستھان سمیت مختلف ریاستوں کے کسانوں کا احتجاجی دھرنا بدستور جاری ہے۔
رپورٹ کے مطابق کسان رہنماؤں نے، وزیر اعظم نریندر مودی کے جمعے کے خطاب کے جواب میں کہا ہے کہ کسان یہ تحریک اپنے طور پر ان قوانین کے خلاف چلا رہے ہیں جو ان کے خلاف ہیں۔ کسان رہنماؤں کا کہنا ہے کہ وہ نہ کسی کے بہکاوے اور ورغلانے میں آئے ہیں اور نہ ہی کسی کے گمراہ کرنے پر دھرنے پر بیٹھے ہیں لیکن وزیر اعظم کسان مخالف زرعی قوانین کے تعلق سے پورے ملک کو گمراہ کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔
یاد رہے کہ ہندوستان کے وزیر اعظم نریندر مودی نے جمعے کو ریاست مدھیہ پردیش کے کسان مہا سمیلن سے خطاب سے میں ایک بار پھر اپنا یہ الزام دہرایا کہ حزب اختلاف، نئے زرعی قوانین کے تعلق سے ملک کے کسانوں کو گمراہ کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ کاشتکار، حزب اختلاف کے بہکانے اور ورغلانے پر تحریک چلا رہے ہیں۔ انھوں نے تینوں نئے زرعی قوانین کو کسان کے حق میں قرار دیتے ہوئے کہا تھا کہ ان قوانین کو پچیس تیس برس پہلے ہی نافذ ہو جانا چاہئے تھا۔
کسانوں کا کہنا ہے کہ جب تک تینوں نئے زرعی قوانین، واپس نہیں لے لئے جاتے ان کا دھرنا اور احتجاج جاری رہے گا۔