ہندوستان میں کووی شیلڈ ویکسین کے استعمال کی اجازت
ڈی سی جی آئی نے دی آکسفورڈ اور بھارت بایوٹک کی کووڈ 19 کے ایمرجنسی استعمال کی منظوری دی ہے۔
ہندوستان میں آج اتوار کے روز ڈرگس کنٹرولر جنرل آف انڈیا (DCGI) نے ایک پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ ملک میں سیرم انسٹی ٹیوٹ آف انڈیا (SII) کی کووی شیلڈ (Covishield) ویکسین اور بھارت بایوٹیک کی کوویکسین (Covaxin) کو ہنگامی استعمال کیلئے منظوری دی گئی ہے ۔ سیرم انسٹی ٹیوٹ کووی شیلڈ کو آکسفورڈ یونیورسٹی کے ساتھ مل کر بنا رہا ہے۔
ڈرگس کنٹرولر جنرل آف انڈیا (DCGI) کا کہنا تھا کہ کووی شیلڈ اور ویکسین پوری طرح سے محفوظ ہیں۔ ٹیکہ لگانے کی دوران ان ویکسین کی دو۔ دو ڈوز دی جائیں گی۔ وہیں کیڈل ہیلتھ کیئر کے کلینک ٹرائل کے تیسرے مرحلے کو بھی منظوری دے دی گئی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ویکسین 110 فیصدی محفوظ ہے۔ اس کے کچھ نارمل سائڈ افیکٹ ہیں۔ جیسے ہلکا بخار، درد اور الرجی اور اس سے نامرد ہونے کی بات بالکل غلط ہے۔
صحت کے مرکزی وزیر ڈاکٹر ہرش وردھن نے کہا ہے کہ کورونا ویکسینیشن کے پہلے مرحلہ میں ملک بھر کے ضرورت مند لوگوں کو مفت میں ویکسین دی جائے گی ، جن میں ایک کروڑ ہیلتھ کیئر اور دو کروڑ فرنٹ لائن ورکرس شامل ہیں ۔ اس کے علاوہ ترجیحات والے دیگر 27 کروڑ لوگوں کو ویکسین لگائے جانے کا پروسیس جولائی تک تیار کرلیا جائے گا۔
کووڈ شیلڈ اصل میں آکسفورڈ یونیورسٹی اور دوا ساز کمپنی اسٹراجنیکا کی تیار کردہ ہے اور ایس آئی آئی نے ایک معاہدے کے تحت ہندوستان میں اس کے دوسرے اور تیسرے مرحلے کے معیار کا تجربہ کیا ہے اور ساتھ ہی اسے یہاں تیار بھی کیا ہے۔
گزشتہ سال 27 جنوری کو ہندوستان میں کووڈ۔19 (Coronavirus) کا پہلا کیس سامنے آیا تھا۔ جس کے بعد سے اب تک اس خطرناک وائرس کی زد میں ہندوستان کے ایک کروڑ سے زیادہ لوگ آ چکے ہیں۔