کسانوں سے نریندر مودی کی اپیل
ہندوستان کے وزیراعظم نے کسانوں سے اپیل کی کہ وہ بات چیت کے ذریعے اس مسئلے کو حل کریں۔
ہندوستان کے وزیراعظم نریندر مودی نے پارلیمنٹ کے بجٹ اجلاس کے موقع پر ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعہ کل جماعتی میٹنگ سے خطاب کرتے ہوئے تحریک چلا رہے کسانوں کو بات چیت کی پیشکش دہراتے ہوئے کہا کہ حکومت زرعی اصلاحات قوانین کے معاملہ میں اپنی 22 جنوری کی تجویز پر اب بھی قائم ہے اور وزیر زراعت کو ایک فون کال کرکے بات چیت کو بڑھایا جاسکتا ہے۔
نریندر مودی نے کہا کہ وزیر زراعت نریندر سنگھ تومر نے کسانوں سے جو کہا اسے ہم دہرانا چاہتے ہیں۔ ہم نے کہا ہے کہ ہم عام رضامندی تک نہیں پہنچ رہے ہیں، لیکن ہم آپ کو تجویز دے رہے ہیں کہ آپ غور و خوض کرسکتے ہیں۔
پارلیمنٹ میں بجٹ 2021- 22 پیش کئے جانے سے پہلے اجلاس کو احسن طریقہ سے چلانے کے لئے تمام جماعتوں کے تعاون کے لئے حکومت نے کل جماعتی میٹنگ بلائی جس میں کانگریس سمیت کئی اپوزیشن جماعتوں کے لیڈر شامل ہوئے اور جلد از جلد کسانوں کا معاملہ حل کرنے کی حکومت سے درخواست کی۔
اپوزیشن جماعتوں نے حکومت سے دو مہینہ سے زیادہ وقت سے جاری کسان تحریک کو ختم کرنے کے لئے کسانوں سے بات چیت کرنےکی درخواست کی اور کہا کہ جب تک کسان سڑکوں پر ہیں تب تک کسی بھی جماعت کے لئے پارلیمنٹ کے اجلاس میں احسن طریقہ سے کام کاج کرنا آسان نہیں ہوگا۔
دوسری جانب مارکسی کمیونسٹ پارٹی کے رہنما نے کہا ہے کہ کسان تحریک کو ناکام بنانے کے لئے سرکاری سطح پر سازش کی گئی ہے۔
ہماچل پردیش کے ٹھیوگ سے مارکسی کمیونسٹ پارٹی (سی پی ایم) کے رکن اسمبلی راکیش سنگھا نے لال قلعہ پر جھنڈ لہرانے کو کسان تحریک کو ناکام بنانے کی حکومت کی حمایت یافتہ سازش قرار دیا ہے۔انہوں نے کہا کہ کسانوں کی یہ تحریک ابھی ختم ہونے والی نہیں ہے۔