ہندوستان، کسانوں نے ملک گیر چکا جام احتجاج کیا
ہندوستان میں زرعی قوانین کے خلاف اپنے ستر روز سے زائد عرصے سے دہلی کے بارڈر پر احتجاج کرنے والے کسانوں نے ہفتے کو پورے ملک میں روڈ بلاک کردی۔
ہندوستانی میڈیا کے مطابق کسان رہنماؤں کی کال پر اترپردیش اور اتراکھنڈ ریاستوں کو چھوڑ کر پورے ملک میں دوپہر بارہ بجے سے سہ پہر تین بجے تک شاہراہوں اور سڑکوں کو بلاک کر دیا گیا- ملک کے مختلف علاقوں میں کسانوں نے سڑکوں پر رکاوٹیں کھڑی دی تھیں اور بیشتر مقامات پر شاہراہیں اور سڑکیں سنسان نظر آئیں-
کسانوں کی طرف سے روڈ بلاک کرنے کے اعلان کے پیش نظر دارالحکومت دہلی میں سیکورٹی کے انتہائی سخت انتظامات کئے گئے تھے۔ دہلی اور اس کی سرحدوں پر تقریبا پچاس ہزار سیکورٹی اہلکاروں کو تعینات کیا گیا تھا-
ہندوستانی میڈیا کا کہنا ہے کہ شمالی ہندوستان سے لے کر جنوبی ہندوستان اور مشرق سے مغرب تک ملک کے سبھی حصوں میں شاہراہیں بلاک کرنے کے حوالے سے کسانوں کے اعلان کا اثر دیکھا گیا جبکہ مختلف ریاستوں کے الگ الگ شہروں میں کسانوں کے بڑے بڑے جلسے بھی ہوئے جن میں زرعی قوانین واپس لینے کا مطالبہ دوہرایا گیا-
کسان لیڈر راکیش ٹیکیت نے کہا کہ چکا جام پرامن طریقے سے انجام پایا - کسانوں کے چکاّ جام اعلان سے مختلف علاقوں میں مسافروں کو مشکلات کا سامنا بھی کرنا پڑا - دہلی میں بھی سکیورٹی خدشات کے پیش نظر دس میٹرو اسٹیشنوں کو بند کردیا گیا تھا ۔