ہندوستان، ریاست اتراکھنڈ میں گلیشیئر ٹوٹنے سے تباہی، دسیوں ہلاک
شمالی ہندوستان میں ہمالیائی گلیشیئر اور ڈیم ٹوٹنے کے بعد آنے والے سیلاب کے نتیجے میں درجنوں گاؤں زیر آب آ گئے ہیں اور ڈیڑھ سو کے قریب لوگوں کی ہلاکت کا خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے۔
ہندوستانی میڈیا رپوٹوں کے مطابق ریاست اتراکھنڈ کے علاقے چمولی میں رشی گنگا ڈیم پروجیکٹ پر دریا میں گلیشیئر ٹوٹنے اور پہاڑیوں کا ملبہ گرنے سے سیلابی صورتِ حال پیدا ہوگئی ہے۔ سیلاب میں درجنوں مکانات بہہ گئے ہیں اور دریا میں طغیانی سے رشی گنگا پاور پروجیکٹ کو بھی نقصان پہنچا ہے۔
ریاست اتراکھنڈ کے چیف سیکریٹری اوم پرکاش نے حادثے اور سیلاب کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ 'تاحال ہلاکتوں کی حتمی تعداد معلوم نہیں لیکن خدشہ ہے کہ سو سے ڈیڑھ سو تک لوگ ہلاک ہو گئے ہیں۔ حکام کے مطابق ضلع چمولی سے ہریدوار تک ہائی الرٹ نافذ کر دیا گیا ہے۔ اسی کے ساتھ ریلے کی آمد سے پہلے ہی سری نگر اور رشی کیش ڈیم کو خالی کرا لیا گیا ہے جبکہ قریبی ریاست اترپردیش کے ان علاقوں میں بھی ہائی الرٹ کردیا گیا جو دریا کے قریب واقع ہیں۔
وزیر اعظم نریندر مودی نے ریاستی وزیر اعلیٰ سے ٹیلی فون پر بات چیت کے بعد سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے بیان میں کہا کہ وہ حالات کی نگرانی کر رہے ہیں۔
گلیشیئر ٹوٹنے کے سبب دریائے دھولی گنگا میں شدید طغیانی آگئی ہے جس کی وجہ سے پاکستان کی حدود میں بھی سیلابی پانی آنے کا خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے۔ پاکستان نے کہا ہے کہ وہ ہندوستان سے ممکنہ طور پر آنے والے سیلابی پانی سے نمٹنے کے لیے پوری طرح تیار ہے۔ انڈس واٹر کمیشن کے حکام کا کہنا ہے کہ ہمارے پاس وافر پانی ذخیرہ کرنے کی گنجائش موجود ہے اور ہم نے اوڑی ون اور ٹو سے آنے والے پانی سے نمٹنے کی تیاریاں مکمل کرلی ہیں۔
واضح رہے کہ ہندوستان کی ریاست اترا کھنڈ کو سیلاب اور لینڈ سلائیڈنگ کے حوالے سے انتہائی حساس تصور کیا جاتا ہے جہاں جون دوہزار تیرہ میں ہونے والی ریکارڈ بارشوں اور سیلاب کے نتیجے میں تقریبا چھے ہزار لوگ مارے گئے تھے۔