Feb ۱۲, ۲۰۲۱ ۲۰:۰۸ Asia/Tehran
  • ہندوستانی بجٹ پر ملا جلا ردعمل

ہندوستانی پارلیمنٹ کے ایوان بالا راجیہ سبھا میں وزیر مملکت برای مالیات نے بجٹ کو ملک کے عوام اور کسانوں کے حق میں بتایا ہے جبکہ حزب اختلاف کے رہنماؤں نے اس کو سرمایہ داروں کو فائدہ پہنچانے والا بجٹ قرار دیا ہے۔

ہندوستان کے سرکاری خبررساں ادارے یو این آئی کے مطابق آل انڈیا ترنمول کانگریس کے رکن پارلیمنٹ، ابیر رنجن بسواس نے جمعے کو بجٹ پر بحث میں حصہ لیتے ہوئے کہا کہ موجودہ مرکزی حکومت صرف سرمایہ داروں کے لئے کام کر رہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ یہ سرمایہ داروں کی حکومت، سرمایہ داروں کے ذریعے اور سرمایہ داروں کے لئے قائم ہوئی ہے۔ انہوں نے بجٹ کو بھی سرمایہ داروں کا بجٹ قرار دیا۔

دوسری طرف وزیر مملکت برائے مالیات انوراگ ٹھاکر نے دعوا کیا کہ بجٹ میں خود انحصاری اور مضبوط ہندوستان کی امید نظر آتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ عام بجٹ میں کسانوں کی آمدنی دوگنا کرنے ، ہر طبقے کی فلاح و بہبود اور ملک کو مینوفیکچرنگ کا مضبوط گڑھ بنانے کا التزام کیا گیا ہے۔

اس سے پہلے انہوں نے پارلیمنٹ کے ایوان زیریں لوک سبھا میں حزب اختلاف کانگریس پارٹی کے رہنما راہل گاندھی کی تقریر کا جواب دیتے ہوئے ان کی تقریر کو جھوٹ اور غلط بیانی پر مبنی قرار دیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ راہل گاندھی نے ملک کو دھوکہ دینے کی کوشش کی ہے۔

یاد رہے کہ کانگریس پارٹی کے رکن پارلیمنٹ اور سابق صدر راہل گاندھی نے بجٹ اجلاس میں بحث میں حصہ لیتے ہوئے مرکزی حکومت پر سخت ترین حملے کئے تھے۔ انھوں نے کہا تھا کہ مرکزی حکومت کے دو اعلی رہنما ملک کے دو صنعتکاروں کو فائدہ پہنچانے کے لئے، خاندانی منصوبہ بندی کے زمانے کے معروف نعرے ، ہم دو ہمارے دو کے اصول پر عمل کر رہے ہیں۔ دو اعلی رہنماؤں سے ان کا اشارہ وزیر اعظم نریندر مودی اور وزیر داخلہ امت شاہ کی جانب تھا اور دو صنعتکاروں سے انہوں نے امبانی اور اڈانی کی طرف اشارہ کیا تھا۔

راہل گاندھی نے اپنی تقریر میں کسانوں کی تحریک اور دھرنے کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ حکومت نے انہیں دو صنعتکاروں کو فائدہ پہنچانے کے لئے تینوں کسان مخالف قوانین پاس کئے ہیں۔

ٹیگس