Jul ۲۳, ۲۰۲۱ ۲۱:۲۸ Asia/Tehran
  • فوٹو: دی گارڈیئن
    فوٹو: دی گارڈیئن

ہندوستان کے حزب اختلاف کے اراکین نے پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر احتجاجی مظاہرہ کیا اور حکومت پر اپوزیشن رہنماؤں کی جاسوسی کا الزام لگایا ہے۔

ہمارے نمائندے کی رپورٹ کے مطابق حزب اختلاف کے اراکین پارلیمنٹ نے جمعے کو پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر مہاتما گاندھی کے مجسمے کے سامنے احتجاجی اجتماع کیا۔

اپوزیشن اراکین نے حکومت پر مخالف رہنماؤں کی جاسوسی کرانے کا الزام لگایا اور نعرے بازی کی ۔ دہلی میں پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر احتجاجی مظاہرے میں، کانگریس پارٹی کے رہنما، راہل گاندھی، پارلیمنٹ کے ایوان زیریں لوک سبھا میں کانگریس پارٹی کے لیڈر ادھیر رنجن چودھری، راجیہ سبھا میں اپوزیشن لیڈر، ملک ارجن کھڑگے اور کانگریس پارٹی کے جنرل سیکریٹری وینو گوپال کے علاوہ ترنمول کانگریس، ڈی ایم کے اور حزب اختلاف کی دیگر جماعتوں کے اراکین پارلیمنٹ نے شرکت کی۔
اس موقع پر کانگریسی رہنما راہل گاندھی نے صحافیوں سے گفتگو میں کہا کہ اسرائیلی جاسوسی ویئر پیگاسس کے ذریعے ان کا فون بھی ہیک اور ٹیپ کیا گیا اور ان کی بھی جاسوسی کی گئی ہے۔ انھوں نے کہا کہ اس اسکینڈل کے سامنے آنے کے بعد وزیر داخلہ امت شاہ کو فورا اپنے عہدے سے استعفا دے دینا چاہئے۔
اسی کے ساتھ پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں میں جمعے کو بھی کارروائی معمول کے مطابق نہ چل سکی۔

ٹیگس