طالبان کے زیر اقتدار افغانستان چابھار پروجیکٹ کا حصہ نہیں ہوگا : ہندوستان
ہندوستان نے اعلان کیا ہے کہ طالبان کے زیر اقتدار افغانستان کو چابہار بندرگاہ پروجیکٹ میں شامل نہیں کیا جائے گا۔
ہندوستان، ایران اور ازبکستان شمال جنوب بین الاقوامی کوریڈور منصوبے میں در پیش مسائل کا جائزہ لینے کے لئے رواں سال میں ملاقات کرنے والے ہیں۔
ہندوستانی وزارت خارجہ کے ایک عہدیدار نے اعلان کیا ہے کہ اگرچہ یہ پروجیکٹ بدستور ہندوستان کی ترجیحات میں ہے لیکن چابہار بندرگاہ کے پروجیکٹ کے بارے میں ہونے والے مذاکرات میں افغانستان کو شامل نہیں کیا جائے گا۔ گذشتہ مہینے ہندوستان نے ایران، افغانستان اور ازبکستان پر مشتمل چار فریقی ورکنگ گروپ تشکیل دینے کی تجویز دی تھی تاکہ چابہار بندرگاہ سے مشترکہ طور پر استفادے کے لئے گفتگو کی جائے۔
افغانستان، مذاکرات کا اہم جز تھا کیونکہ ہندوستان اور ایران کی جانب سے چندجانبہ تجارتی راستہ قائم کرنے کا مقصد پاکستان سے وابستگی کے بغیر افغانستان کو آزاد تجارتی راستہ فراہم کرنا تھا اور اب اس پروجیکٹ میں افغانستان کی عدم موجودگی کے باعث چابہار سے افغانستان کے لئے سامان بھیجنے کا سلسلہ رک جائے گا۔
چابہار بندرگاہ اپنی اسٹریٹیجک پوزیشن اور افغانستان، ترکمنستان، ازبکستان، تاجیکستان، قرقیزستان اور قزاقستان جیسے خشکی میں گھرے ہوئے ممالک تک پہنچنے کا نزدیک ترین راستہ ہونے کے سبب خاص اہمیت کی حامل ہے۔